ورنگل پولیس کمشنر کا تاریخ ساز فیصلہ ، جسم فروشی کے اڈوں پر پولیس کے چھاپے
حیدرآباد /16 اگست ( شاہنواز بیگ کی رپورٹ ) جسم فروشی کے کاروبار چلانے والے سیکس ورکر کے خلاف اب سخت قانونی کارروائی کی جارہی ہے ۔ کم عمر کے نابالغ لڑکیوں کو پیسوں کا جھانسہ دلاکر ان سے جسم فروشی کا کاروبار چلانے والے دلالوں پر ورنگل پولیس کمشنر ڈاکٹر وشواناتھ رویندر نے ایک تاریخ ساز فیصلہ کرتے ہوئے قحبہ گری چلانے والوں پر پی ڈی ایکٹ مقدمہ درج کیا ہے ۔ جس میں آج دو خواتین جیوتی لکشمی ، الیا رانی پر پی ڈی ایکٹ کا مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ ٹری کونڈہ پولیس اسٹیشن میں سرکل انسپکٹر سنتوش کمار نے مقدمہ درج کرکے مجسٹریٹ کے روبرو پیش کروایا ۔ واضح رہے کہ ورنگل ہنم کنڈہ اور قاضی پیٹ کے علاقے میں دوسرے ملک سے کام کاج کے بہانے نابالغ اور کم عمر لڑکیوں کو لاکر یہاں جسم فروشی کروائی جارہی تھی اور یہ کاروبار کافی بڑے پیمانے پر چلایا جارہا تھا ۔ یہ لوگ کرایوں کے فلیٹس حاصل کرتے ہوئے دن دہاڑے اور رات میں بھی قحبہ گری چلائے جارہے تھے ۔ جہاں گاہکوں سے 3 تا 10 ہزار روپئے وصول کئے جارہے تھے ۔ جس کی وجہ سے یہاں کی نوجوان نسل اس برائی سے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں ۔ جو تعلیم چھوڑ کر غلط راستے اختیار کر رہی ہیں ۔ پولیس کی خفیہ ٹیم نے ان مقامات پر وسیع پیمانے پر دھاوے کرتے ہوئے ان لڑکیوں کو اس دلدل سے نجات دلائی اور دلالوں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے ان پر پی ڈی ایکٹ مقدمہ درج کرلیا گیا ۔ پولیس کمشنر نے کہا کہ شہر ایک طرف ترقی کی راہ پر چل رہا ہے لیکن دوسری طرف اسی طرح چند خواتین کی وجہ سے بدنامی کا داغ لگ رہا تھا ۔ جس کی وجہ سے ایسے اقدامات کرتے ہوئے انہیں سخت پیغام دیا جارہا ہے ۔ انہو ںنے کہا کہ شہر میں ایسے اور مقامات ہے ایسے ہی دھاوے کئے جائیں گے اور مجرمین کو پی ڈی ایکٹ کے تحت گرفتار کرتے ہوئے شہر سے بے دخل کردیا جائے گا ۔