قبرستان کی اراضی پر مندر بنانے کی سازش

شرپسندی کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ، فرخنگر منڈل پریشد کا اجلاس، مختلف اُمور پر مباحث
شاد نگر۔/29اگسٹ، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) فرخنگر منڈل پریشد ڈیولپمنٹ جنرل باڈی اجلاس فرخنگر منڈل ایم پی پی شریمتی بوجی نائیک کی صدارت میں منعقد ہوا۔ جنرل باڈی اجلاس میں مختلف عوامی مسائل کے علاوہ مختلف ترقیاتی کاموں کے متعلق مسائل زیر غور رہے۔ فرخنگر منڈل ڈپٹی تحصیلدار بھارت کمار نے جنرل باڈی اجلاس سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں حکومت تلنگانہ کی جانب سے اراضی سروے اور جدید پٹہ پاس بک اراضی مالکین کو فراہم کی جارہی ہے۔ جدید پٹہ پاس بک متعلقہ وی آر اوز کے ذریعہ جاری کئے جارہے ہیں۔ ابھی تک جتنے بھی پٹہ پاس بک پرنٹ ہوکر تحصیل آفس آئے ہیں ان تمام کی تقسیم کا سلسلہ جاری ہے۔ ایم پی ٹی سی رکن نرسمہا ریڈی نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ کئی ایک پٹہ پاس بک میں ناموں، رقبہ ، سروے نمبر اور دیگر کئی ایک غلطیاں ہوئی ہیں اس کو جلد از جلد ٹھیک کرنے کا مطالبہ کیا۔ ایم پی ٹی سی رکن سید عبدالخالق موضع چرلہ پلی نے ڈپٹی تحصیلدار فرخنگر منڈل بھارت کمار سے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ فرخنگر منڈل کے موضع چولہ پلی میں واقع سروے نمبر 5 اور سروے نمبر 519 پٹہ اراضی ہے۔ اور سروے نمبرات 4,3,2 مسلم قبرستان کے ہیں ۔ مذکورہ سروے نمبرات میں مقامی ایک شخص ملیا چند شرپسند عناصر کے ہمراہ مندر بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ موضع چولہ پلی کے پرسکون ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ملیا اور ان کے چند حامیوں کی حرکتوں کے متعلق مقامی رکن اسمبلی اور تحصیلدار فرخنگر منڈل سے نمائندگی کرنے پر مقامی رکن اسمبلی اور تحصیلدار فرخنگر منڈل نے دورہ کرتے ہوئے کہا کہ پٹہ لینڈ پر مندر کی تعمیر نہیں کی جاسکتی۔ اس کے باوجود ملیا اپنے چند شرپسند عناصر کے ہمراہ سرکل انسپکٹر شاد نگر سے رجوع ہوکر درخواست دی۔ سرکل انسپکٹر شاد نگر نے تفصیلی انکوائری کے بعد ملیا اور چند شرپسند عناصر کو پابند کیا۔ ایم پی ٹی سی رکن چولہ پلی سید عبدالخالق نے تمام واقعات کو بیان کرتے ہوئے ڈپٹی تحصیلدار فرخنگر منڈل بھارت کمار سے پرزور مطالبہ کیا کہ موضع چولہ پلی ( کاول کار ) کاولی انجیا شرپسند عناصر کا سرغنہ ہے۔ لہذا کاولی انجیا کو فوری معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر فرخنگر منڈل پریشد ڈیولپمنٹ آفیسر شریمتی راجیشوری ، زیڈ پی ٹی سی رکن فرخنگر منڈل شریمتی اروناگوئند اور دیگر موجود تھے۔ اجلاس کے دوران مختلف عوامی امور زیر غور رہے۔ اجلاس میں منتخبہ عوامی نمائندہ اور تمام سرکاری عہدیدار موجود تھے۔