قبرستان کا محافظ ہی اراضی پر قابض

جوگی پیٹ /12 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) جوگی پیٹ کے قبرستان میں قبریں کھودنے اور اس کی نگرانی کرنے کے لئے محمد علی تکیہ دار کو رکھا گیا تھا، تاہم وہ قبرستان کی اراضی پر اپنا دعویٰ پیش کرتے ہوئے کچھ عرصہ سے فروخت کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ تین سو سال اور اس سے بھی زائد پرانی قبریں یہاں موجود ہیں، ان قبروں پر تعمیرات کا منصوبہ رکھتا تھا۔ قبروں کی بے حرمتی کی اطلاع ملتے ہی مسلمانوں کے جذبات بھڑک اٹھے اور وہاں پہنچ کر باؤنڈری وال کو منہدم ہونے سے روکا اور تعمیری ساز و سامان واپس کروادیا۔ علاوہ ازیں شدید سردی کے باوجود قبرستان کی حفاظت کے لئے کئی نوجوان وہاں بیٹھے رہے۔

قبل ازیں قبرستان کی اراضی کی حفاظت کے لئے ڈپٹی چیف منسٹر سے نمائندگی کی گئی تھی، لیکن کچھ دنوں کے بعد دوبارہ اس تکیہ دار نے قبرستان کی اراضی پر تعمیری کاموں کے لئے صفائی کا کام شروع کردیا۔ اس خبر کے ملتے ہی جوگی پیٹ کے مسلم مرد و خواتین، بچے اور ضعیف افراد نے قبرستان پہنچ کر احتجاج کیا اور برہمی کے عالم میں تکیہ دار کی جھونپڑی کو منہدم کردیا۔ سڑک پر دھرنا کی وجہ سے ٹرافک نظام دو گھنٹے تک درہم برہم رہا۔ 20 کیلو میٹر ٹرافک جام ہو گئی۔ میدک ڈی ایس پی نے رات دیر گئے جوگی پیٹ پہنچ کر تفصیلات معلوم کی۔ امن و قانون کی برقراری کے لئے اضافی پولیس متعین کردی گئی ہے۔ سی دوران حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے وقف بورڈ کے اہلکار نے آج شام قبرستان کی اراضی پر بورڈ نصب کروایا۔