کیریاس کیخلاف 3 گھنٹے طویل سیمی فائنل میں آسٹریلین اوپن چمپین فاتح
میامی۔ یکم اپریل (سیاست ڈاٹ کام) آسٹریلین اوپن چمپین راجر فیڈرر کو 2017ء میں پہلی مرتبہ ایک سنسنی خیز مقابلہ میں اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے نوجوان کھلاڑی کو شکست دینے میں آج کافی جدوجہد کرنی پڑی تاہم انہوں نے میامی اوپن کے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے متنازعہ اور اُبھرتے ٹینس اسٹار نیک کیریاس کو 7-6(11-9)، 6-7(9-11)،7-6(7-5) سے شکست دی۔3 گھنٹے طویل سیمی فائنل میں کئی موقعوں پر ایسا محسوس ہورہا تھا کہ کوئی بھی کھلاڑی فاتح بن کر اُبھرے گا جیسا کہ دوسرے ٹائی بریک سیٹ میں فیڈرر کو کامیابی کا موقع حاصل ہوا تھا، لیکن انہوں نے دو میچ پوائنٹ گنوادیئے جس کے بعد انہیں مزید ایک گھنٹہ طویل تیسرا اور فیصلہ کن سیٹ کھیلنا پڑا جہاں ایک موقع پر کیریاس کامیابی سے محض 2 نشان دُور تھے۔ فیڈرر کا اب سیزن کے دوسرے ماسٹرس ٹورنمنٹ کے فائنل میں رافیل نڈال سے مقابلہ ہوگا اور آسٹریلین اوپن کے فائنل کے بعد دونوں کھلاڑیوں کے درمیان یہ دوسرا فائنل ہے حالانکہ اس سے قبل انڈین ویلس کے چوتھے راؤنڈ میں بھی نڈال اور فیڈرر کا مقابلہ ہوا تھا جہاں دوسری مرتبہ فیڈرر رواں سیزن نڈال کے خلاف کامیابی حاصل کی ہے۔ 30 سالہ نڈال نے رواں ٹورنمنٹ کے پہلے سیمی فائنل میں 29 سالہ فیابیو فگنونی کو 6-1، 7-5 سے شکست دے کر فائنل میں رسائی حاصل کی ہے جہاں وہ فیڈرر کو شکست دے کر پہلی مرتبہ اپنے کریر میں میامی اوپن چمپین بن سکتے ہیں۔ فیڈرر کے خلاف ایک اور فائنل کے ضمن میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم دونوں کیلئے ایک اور فائنل ہے جیسا کہ 13 برس قبل یہی میامی میں ہم نے پہلی مرتبہ ایک دوسرے کے خلاف مقابلہ کھیلا تھا جس کے بعد سے آج تک دونوں کے درمیان کٹر حریف اور مسابقتی مقابلوں کی جنگ چل رہی ہے۔ دوسری جانب کیریاس کے خلاف سنسنی خیز مقابلے کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے فیڈرر نے کہا کہ 2006ء کے بعد یہاں خطاب حاصل کرنے کا موقع دستیاب ہوا ہے لیکن سیمی فائنل مقابلے میں جو ٹائی بریک کے ذریعہ فتوحات حاصل ہوئی ہیں، اس طرح کے سنسنی خیز مقابلے کھیلنا ہمیشہ ہی دلچسپ ہوتا ہے۔ 3 گھنٹے 10 منٹ طویل اس مقابلے میں جہاں فیڈرر نے اپنی صلاحیتوں ، فٹنس اور جسمانی توانائی کا بھرپور مظاہرہ کیا جبکہ ان کے برعکس 21 سالہ آسٹریلیائی کھلاڑی کیریاس مقابلہ کے دوران اپنے غصہ کے اظہار کیلئے کئی مرتبہ راکٹ زمین پر دے مارا جبکہ دوسرے سیٹ کے دوران میدان پر موجود شائقین بھی فیڈرر کی حمایت میں نعرہ بازی کررہے تھے۔ مقابلہ میں شکست کے بعد فاتح کھلاڑی فیڈرر سے نیٹ کے قریب مصافحہ سے قبل بھی کیریاس نے اپنا راکٹ زمین پر دے مارا۔ اس مقابلہ کو ماہرین 2017ء کا تاحال سب سے بہترین اور سنسنی خیز مقابلہ قرار دے رہے ہیں کیونکہ دونوں ہی کھلاڑیوں کیلئے کامیابی چند انچ دُور تھی کیونکہ مقابلہ کے دوران کئی ایسے مواقع آئے جہاں ایک گیم کسی بھی کھلاڑی کو کامیابی دلوا سکتے تھے۔