نیویارک 23 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) رواں سیزن کھیلے جانے والے آخری گرانڈ سلام یو ایس اوپن 2014 کا پیر کو آغاز ہورہا ہے اور سیزن کے اِس آخری گرانڈ سلام میں خطاب کے لئے عالمی نمبر ایک نواک جوکووچ اور ٹورنمنٹ کے دوسرے بہترین کھلاڑی روجر فیڈرر کو پسندیدہ موقف حاصل ہے۔ ٹورنمنٹ کے ڈرا کا اعلان کردیا گیا ہے جس کے بعد اِن دو کھلاڑیوں کا خطابی مقابلہ سے قبل ٹکراؤ متوقع نہیں۔ جبکہ دفاعی چمپئن رافل نڈال کلائی کے زخم کی وجہ سے پہلے ہی ٹورنمنٹ سے دستبردار ہوچکے ہیں۔ نیز 2012 ء کے چمپئن اینڈی مرے گزشتہ برس پیٹھ کی سرجری کے بعد سے بہتر مظاہرہ کرنے میں ناکام ہیں اور رواں سیزن انھوں نے کوئی خطاب بھی حاصل نہیں کیا ہے۔ یو ایس اوپن سے قبل منعقدہ ومبلڈن کے فائنل میں بھی جوکووچ اور فیڈرر کے درمیان انتہائی مسابقتی اور اعصاب شکن فائنل دیکھنے کو ملا جہاں 5 سیٹوں پر مشتمل مقابلہ میں جوکووچ نے کامیابی حاصل کی ہے۔ نیویارک کے فلشنگ میڈوز نے کھیلے جانے والے ایک اور فائنل میں موجودہ سب سے بہترین دو کھلاڑیوں کے درمیان مقابلہ متوقع ہے جہاں فیڈرر سے اِن کے کرئیر کے اٹھارویں گرانڈ سلام جبکہ جوکووچ سے 2011 ء کے بعد دوسرے خطاب کی اُمید کی جارہی ہے۔ 33 سالہ فیڈرر متواتر پانچ مرتبہ یو ایس اوپن خطابات حاصل کئے ہیں اور اِن کی فتوحات کا سلسلہ 2004 ء میں شروع ہوا تھا
تاہم 2012 ء میں وہ مجموعی طور پر اپنے کرئیر کا سترہواں گرانڈ سلام حاصل کرنے کے بعد اٹھارویں گرانڈ سلام کے لئے کافی وقت سے جدوجہد کررہے ہیں۔ مذکورہ کھلاڑیوں کے بعد جن نوجوان کھلاڑیوں کو خطاب کے لئے پسندیدہ قرار دیا جارہا ہے اِس میں کینیڈا کے تیز سروس کے لئے مشہور کھلاڑی میلوس راؤنک، شاراپوا کے ساتھی کھلاڑی 23 سالہ گریجار دیمترو سرفہرست ہیں۔ اِن کے علاوہ ایشیائی کھلاڑی کائی نشی کوری اور آسٹریلیا کے نک کرجیاس سے بھی غیر متوقع نتائج کی اُمید کی جارہی ہے۔ آسٹریلین اوپن چمپئن اسٹانسلس واؤرنکا کو بھی خطاب کے دعویداروں میں شامل کیا جارہا ہے۔ جو ولفریڈ سونگا سے پہلے گرانڈ سلام خطاب کی اُمید بھی لگائی گئی ہے۔ سونگا جنھوں نے راجرس کپ کے فائنل میں راجر فیڈرر کو شکست دے کر خطاب حاصل کیا ہے لیکن سنسناتی اوپن کے ابتدائی مرحلہ میں ہی شکست نے اِن کے مظاہروں میں عدم استقلال کو پھر ایک مرتبہ واضح کردیا ہے۔