کولکاتا 2 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) ایشین چمپئنس عراق کی آنے والے فیفا U-17 ورلڈکپ کے لئے آج شہر آمد ہوئی، جو 6 اکٹوبر کو شروع ہورہا ہے اور عراقی ٹیم گزشتہ ایڈیشن میں شرکت سے محرومی کے بعد اِس ٹورنمنٹ میں واپس ہوئی ہے۔ مقامی ٹیم کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ 21 رکنی عراق نیشنل ٹیم جس کے کوچ قہتان جاثیر ہیں، قطر ایرویز کی فلائٹ کے ذریعہ یہاں رات دیر گئے 2.15 بجے پہونچے۔ اُن کے ساتھ 6 رکنی سپورٹ اسٹاف بھی ہے۔ ایرپورٹ سے اُنھیں سخت سکیورٹی کے درمیان ٹیم ہوٹل پہنچادیا گیا۔ عراق کا اپنے پہلے گروپ F ورلڈکپ میچ میں جو 8 اکٹوبر کو سالٹ لیک اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا، میکسیکو سے سامنا رہے گا۔ جنگ سے تباہ حال ملک کے لئے یہ حقیقی صلاحیتوں کی آزمائش والا ٹورنمنٹ ثابت ہوسکتا ہے جنھیں ایسے طاقتور گروپ میں جگہ ملی ہے جہاں میکسیکو کے ساتھ چلی اور انگلینڈ جیسی زبردست ٹیمیں شامل ہیں۔ دریں اثناء امریکہ کی 21 رکنی فٹبال ٹیم نئی دہلی پہونچ گئی۔ امریکی ٹیم کے کوچ جان ہیکورتھ ہیں۔ یہ ٹیم کل رات 10 بجے دوبئی سے آئی ہے جہاں اُنھوں نے سات روزہ تیاری کیمپ منعقد کیا۔ امریکہ گروپ اے میں میزبان انڈیا، کولمبیا اور گھانا کے ساتھ ہے۔ وہ اپنی مہم ہندوستان کے خلاف 6 اکٹوبر کو شروع کریں گے جس کے بعد 9 اکٹوبر کو گھانا اور 12 اکٹوبر کو کولمبیا کے خلاف بقیہ مقابلے مقرر ہیں۔ ابتدائی دو میچس نئی دہلی کے جواہرلال نہرو اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے جبکہ گروپ کا قطعی میچ نوی ممبئی کے ڈی وائی پاٹل اسٹیڈیم میں مقرر کیا گیا ہے۔ یو ایس ساکر فیڈریشن نے 17 کھلاڑیوں کو نامزد کیا جو اُس ٹیم کا حصہ تھے جس نے کوالیفائنگ ٹورنمنٹ 2017 ء کنکاکاف انڈر 17 چمپئنس شپ منعقدہ اپریل میں حصہ لیا تھا اور دوسرے مقام پر اختتام کیا تھا۔ جہاں تک عراق کا معاملہ ہے وہ 2013 ء میں آخری مقام پر اختتام کے اپنے مظاہرے کو یقینا بہتر بنانا چاہیں گے جب وہ اپنے تمام تین میچس سویڈن، میکسیکو اور نائجیریا کے خلاف ہار گئے تھے۔ اتفاق سے وہی تین ٹیموں کو اُس ٹورنمنٹ میں ترتیب وار پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل ہوئی تھی۔ عراق 2016 ء اے ایف سی U-16 چمپئن شپ فائنل میں ایران کو شکست دے کر فاتح ہوا جو ایشین چمپئنس کے طور پر اُس کا اولین خطاب رہا اور اس کے ساتھ ہی وہ کوچ قہتان کی نگرانی میں اس ٹورنمنٹ کے لئے کوالیفائی ہوگیا۔ عراقی ٹیم میں تمام تر نظریں 16 سالہ محمد داؤد پر مرکوز رہیں گی جنھوں نے 2016 ء میں تاریخی جیت کی قیادت کی تھی۔