لاہور، 4 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان فٹبال فیڈریشن(پی ایف ایف) کے دو گروپوں کے درمیان جاری تنازع کی وجہ جاننے کیلئے پاکستان کا دورہ کرنے والے فیفا اور ایشین فٹبال کے وفد نے فیصل صالح حیات کو فیڈریشن کے سربراہ کے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔ ایک غیر معمولی کانگریس اجلاس میں فیصل صالح حیات کو پاکستان فٹبال فیڈریشن کے سربراہ کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ مصدقہ ذرائع نے بتایا کہ وفد نے یہ فیصلہ اس لئے کیا کیونکہ اسلام آباد میں منعقدہ کانگریس اجلاس کے ایجنڈے میں فیصل صالح حیات کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا ایجنڈا پیش نہیں کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ کانگریس اراکین کو جاری ایجنڈے کے تحت اجلاس میں صرف الیکشن کی صورتحال پر گفتگو ہونا تھی لیکن اراکین نے فیصل صالح حیات کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور کرتے ہوئے اڈہاک نظام کا اعلان کر کے ارشاد خان لودھی کو قائم مقام صدر اور کرنل فراست علی شاہ کو قائم مقام سکریٹری مقرر کردیا۔ وفد نے ارشد خان کو ہدایت کی کہ وہ پی ایف ایف ہاؤس فیصل کو واپس کردیں اور وہ 31 اگست کو ختم ہونے والی اپنے عہدے کی مدت تک وہاں عہدے پر فائض رہیں گے لیکن وفد کو بتایا کہ گیا کہ پاکستان فٹبال فیڈریشن ہاؤس کا انتظام لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے مقرر کردہ ایڈمنسٹریٹر کو سونپ دیا گیا ہے۔ہائی کورٹ نے فیصل صلاحی حیات کی جانب سے 30 جون کو چھانگلہ گلی میں کرائے گئے انتخابات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ایک ایڈمنسٹریٹر کو تعینات کر دیا تھا۔ عدالت نے 17 اپریل کو منعقدہ پنجاب فٹبال فیڈریشن کے انتخابات کا حتمی فیصلہ آنے تک کسی بھی قسم کے انتخابات نہ کرانے کی ہدایت کی تھی لیکن حیات نے اس کے باوجود انتخابات کرائے تھے جس کے بعد عدالت نے انہیں توہین عدالت کا نوٹس بھی ارسال کردیا تھا۔ ذرائع کے مطابق فیفا ممکنہ طور پر جلد تحریری حکم بھی بھیج سکتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی چھانگلہ گلی میں منعقدہ انتخابات اور متنازع پی ایف اے انتخابات پر سوالات بھی اٹھا سکتی ہے کیونکہ ظاہر علی شاہ کی زیرسربراہی چلنے والے حیات کے حریف گروپ نے وفد کے سامنے اہم نکتے اٹھائے تھے۔