زیورخ ۔28 مئی۔(سیاست ڈاٹ کام) فٹبال کے عالمی ادارے، فیڈریشن آف انٹرنیشنل فٹ بال ایسوسی ایشنز ( فیفا) کے سینئر عہدیداروں پر کرپشن کے الزامات اور ان کی گرفتاری کے باوجود فیفا نے کہا ہے کہ وہ اپنی سالانہ 65 ویں کانگریس کا آغاز معمول کے مطابق جمعہ کو کرے گی۔ بڑے اسپانسرز کوکا کولا، ایڈیڈاس اور ویزا نے موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فیفا کو خبردار کیا ہے کہ وہ تنظیم کے ساتھ اپنے تعلقات پر نظر ثانی کرسکتے ہیں۔سوئٹزرلینڈ کے شہر زیوریخ میں ہونے والے اس اجلاس میں فیفا کی پچھلے سال کی کارکردگی کے علاوہ فیفا کے نئے صدر کا بھی انتخاب کیا جائے گا۔ فیفا کے نئے صدر کی دوڑ میں اردن کے شہزادے علی بن حسین اور موجودہ صدر سیپ بلاٹر شامل ہیں۔ بلاٹر کو، جو کہ 17 سال سے فیفا کے صدر ہیں، ناقدین اور فٹبال ماہرین کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔دریں اثناء فیفا کے بڑے اسپانسرز نے جن میں کوکا کولا، ایڈیڈاس، میکڈانلڈز، گیس پرام، سونی اور ویزا شامل ہیں، صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔فیفا کے سب سے بڑے اسپانسر کوکاکولا نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال نے فیفا کا نام بدنام کردیا ہے۔ وقت آگیا ہے کہ فیفا اپنے مسائل کو حل کرے۔ جبکہ دنیا کے سب سے بڑی فاسٹ فوڈ کمپنی اور اسپانسر میک ڈونلڈز نے کہا ہے کہ صورتحال انتہائی سنگین ہے اور ہم اس کا بہت باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں۔ علاوہ ازیں فٹبال کی یورپی تنظیم یوئیفا نے فیفا کے سینیئر عہدیداروں پر کرپشن کے الزامات اور ان کی گرفتاری کے بعد پولینڈ کے شہر وارسا میں ہوئے اپنے ہنگامی اجلاس میں کئی اہم نکات پر بات کی۔ جبکہ یوئیفا کے ہونے والے اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کہ یورپی تنظیم ہونے والے صدارتی انتخاب کے بائیکاٹ کے حوالے سے فیصلہ کرے گی۔ حالیہ الزامات اور گرفتاریاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ کرپشن کی جڑیں فیفا کہ اندر کتنی گہری ہیں۔یوئیفا پہلے ہی صدارتی انتخاب کی سخت الفاظ میں مخالفت کرچکی ہے۔ عام تاثر یہ ہے کہ اس انتخاب میں فیفا کے موجودہ صدر صدر سیپ بلاٹر پانچویں مرتبہ صدر منتخب ہوجائیں گے۔ سوئس حکام کے مطابق حالیہ کرپشن کے الزامات کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات میں بلاٹر کا نام شامل نہیں ہے۔