نئی دہلی۔4 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان فٹ بال کے لئے 6 اکتوبر کا دن تاریخی ہوگا جب وہ ملک میں پہلی مرتبہ کسی بھی زمرے میں فیفا میں اپنی موجودگی درج کروانے اترے گا جہاں سے اس کھیل کو ایک نئی سمت ملے گی۔دنیا کے دوسرے سب بڑے ملک ہندوستان کے عوام کی کافی امیدوں اور خواہشات کے ساتھ ہندوستان کی انڈر17 فٹ بال ٹیم فیفا عالمی کپ میں کھیلنے اترے گی۔ ہندوستان کی میزبانی میں پہلی مرتبہ فیفاانڈر17 ورلڈ کپ کا آغاز 6 اکتوبر کو ہورہا ہے جہاں میزبان کی حیثیت سے ہندوستانی ٹیم کو ٹورنمنٹ میں داخلہ ملا ہے حالانکہ ٹیم پوری تیاری اور سخت پریکٹس کے بعد ورلڈکپ میں اتررہی ہے جہاں دنیا کی 24 بڑی ٹیمیں خطاب کے لئے اپنی دعویداری پیش کررہی ہیں۔ ہندوستان اس ٹورنمنٹ میں یقیناً خطاب کی مضبوط دعویدار یا مضبوط ٹیم کے طور پر شامل نہیں ہے لیکن ‘بلیو کبس’ کے نام سے معروف انڈر ڈاگ ہندوستانی ٹیم گھریلو میدان اور گھریلو حالات میں بڑا الٹ پھیر کرسکتا ہے ۔ ہندوستانی ٹیم نے اے ایف سی انڈر 16 چیمپئن شپ میں سات مرتبہ حصہ لیا ہے اور 15 سال قبل 2002 میں اس نے کوارٹرفائنل تک جگہ بنائی تھی جو اس کی سب سے بہترین کارکردگی رہی تھی حالانکہ وہ کوریا سے شکست کھا کر آگے نہیں بڑھ سکا تھا۔ہندوستان کی انڈر 16 فٹ ٹیم نے نیپال میں ہوئے 2013 جنوبی ایشیا فٹ فیڈریشن (سیف ) چیمپئن شپ میں خطاب حاصل کیا تھا جس کے بعد اس کا حوصلہ کافی بلند ہوا ہے ۔ دوسری طرف سینئر فٹ بال کی کامیابی اور فیفا درجہ بندی میں بہتری سے بھی ٹیم کی کارکردگی میں کافی تبدیلی آئی ہے ۔حالانکہ پہلی مرتبہ فیفا کے کسی ٹورنمنٹ میں کھیلنے والی ہندوستانی ٹیم سے کافی بہتر مظاہروں کی امید نہیں کی جاسکتی ہے ۔
خود انڈر17 فٹ بال ٹیم کے کوچ لوئس نارٹن ڈی ماتوس کا بھی خیال ہے کہ ہندوستانی ٹیم کے لئے بین الاقوامی سطح پر خود کی نئی پہچان بنانے کا یہ ایک بڑا موقع ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ کھلاڑی کھل کر کھیلیں۔ ہندوستانی کھلاڑیوں نے کافی وقت یورپی دورہ میں گزارا ہے اور کئی بڑے کلبوں کے ساتھ تیاری بھی کی ہے ۔ ہندوستانی ٹیم نے جرمنی، اسپین ، دبئی، جنوبی افریقہ اور برازیل کا دورہ بھی کیا ہے ۔ اسپورٹنگ کلب ڈی پرتگال کے سابق ڈائرکٹر ماتوس کی قیادت میں ہندوستان نے اب تک اپنے کھیل میں کافی اصلاح کیا ہے جس کی قیادت مڈفیلڈر امرجیت سنگھ کیام کریں گے ۔غیرملکی دورہ میں کافی پریکٹس اور غیرملکی کلبوں کے ساتھ کھیل کر ان کی تکنیک اور باریکیوں کو سیکھنے کے بعد گزشتہ دو مہینے سے ہندوستانی ٹیم اب گھریلو میدان پر ہی پریکٹس میں ہی مصروف ہے جس میں سے اس نے کچھ میچ بنگلور میں بھی کھیلے ہیں۔ ہندوستانی انڈر17 ٹیم نے گزشتہ ماہ 21 ستمبر کو گوا اور ماریشس کی ٹیم کو بھی شکست دی تھی۔ورلڈکپ ٹورنمنٹ کے شروع ہونے سے ٹھیک پہلے 21 رکنی ہندوستانی ٹیم اب جمعہ کو اپنے گروپ اے میں امریکہ کے ساتھ افتتاحی مقابلے کے لئے دہلی میں کچھ دنوں سے پریکٹس میں مصروف ہے ۔ ہندوستان کا یہ مقابلہ دہلی کے جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں کھیلا جانا ہے ۔ہندوستانی ٹیم کی دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ کپتان کیام کے علاوہ اس مرتبہ ہندوستانی ٹیم میں نو کھلاڑی شمال مشرق سے ہیں جس میں آٹھ منی پور اور ایک آسام سے ہے ۔ مڈفیلڈر کیام کے علاوہ گول کیپر دھیرج سنگھ، جیکسن سنگھ ، ڈفینڈر بورس سنگھ ، محمد شاہ جہاں ، نونگ ڈامبا، سریش سنگھ اور نین تھوئینگابا میتئی منی پور سے ہیں جبکہ کومل تھاتل سکم سے ہیں۔ویسے تو ٹیم انڈیا کا ہر کھلاڑی باصلاحیت ہے لیکن ٹورنمنٹ میں جن کھلاڑیوں سے کافی توقع ہے ان میں کپتان اور مڈفیلڈر کیام، بنگلور کے ڈفینڈر سنجیو اسٹالن ، اسٹار اسٹرائیکر انکت جادھو، منورا اکادمی کے انور علی اور سکم کے کومل ہیں۔میزبان ہندوستانی ٹیم عالمی کپ کے اپنے گروپ میں پہلا میچ 6 اکتوبر کو امریکہ کے خلاف، 9اکتوبر کو کولمبیا کے خلاف اور 12 اکتوبر کو گھانا کے خلاف کھیلنے اترے گی۔