فیس باز ادائیگی کی قدیم اسکیم برقرار ‘ اجمیر شریف میں رباط کی تعمیر

حیدرآباد۔/30جنوری، ( سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ نے فیس بازادائیگی کے بقایا جات کے طور پر 862کروڑ کی منظوری دی ہے۔ اس بات کا فیصلہ آج یہاں 7گھنٹے طویل کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا ہے۔ اجلاس کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے بتایا کہ FAST اسکیم سے دستبرداری اختیار کرلی گئی ہے جبکہ قدیم اسکیم کو پرانے قواعد کے ساتھ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کالجس اور طلبہ کو پریشان نہ ہونے کا مشورہ دیا۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے بتایا کہ FASTاسکیم پر کافی غور و خوض کے بعد سابقہ طریقہ کار کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ چیسٹ ہاسپٹل اندرون ماہ وقارآباد منتقل کردیا جائے گا جبکہ چیسٹ ہاسپٹل کی اراضی پر 150کروڑ روپئے کی تخمینہ لاگت سے تلنگانہ سکریٹریٹ تعمیر کیا جائے گا جہاں پر ایک ہی چھت تلے سکریٹریٹ میں نظم و نسق کے علاوہ صدور دفاتر بھی قائم رہیں گے جس کا مقصد عوام کو ایک ہی مقام پر ہر قسم کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ موجودہ سکریٹریٹ پر آئندہ کابینی اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا۔ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے بتایا کہ موجودہ سکریٹریٹ عوام کیلئے تکلیف دہ اور واستو کی مناسبت سے غیر موزوں ہے۔ نئے سکریٹریٹ کی تعمیر کیلئے چیسٹ ہاسپٹل کی منتقلی کے فوری بعد بھومی پوجا کے ذریعہ تعمیراتی کام کا آغاز کیا جائے گا جس کا ڈیزائن تیار کرلیا گیا ہے۔ چندر شیکھر راؤ نے بتایا کہ چیسٹ ہاسپٹل نظام دور حکومت میں تعمیر کردہ ہے جوکہ ماضی میں شہر میں دِق ( ٹی بی ) کی وبا پھیلنے کی وجہ سے اسوقت شہر سے دور رکھنے کے مقصد سے تعمیر کیا گیا تھا تاہم آج یہ ہاسپٹل آبادی میں آگیا ہے جس کو پیش نظر رکھتے ہوئے منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وقارآباد کے موجودہ ہاسپٹل میں 5مریضوں کیلئے 200 عملہ خدمات پر مامور ہے اگر کوئی ڈاکٹر وقارآباد میں خدمات انجام دینے سے گریز کرتا ہے تو انہیں حیدرآباد میں خدمات کا موقع فراہم کیا جائے گا۔ اسی دوران کے چندر شیکھر راؤ نے بتایا کہ اجمیر شریف میں 5کروڑ روپئے کے صرفہ سے تلنگانہ کے زائرین کو سہولت فراہم کرنے رباط قائم کیا جائیگا ۔ اس کا قبل ازیں اعلان کیا گیا تھا جسے آج کابینہ میں منظوری دی گئی ہے۔ اسی طرح انہوں نے بتایا کہ تروملا تروپتی دیواستھانم کو بھی 5کروڑ روپئے عطیہ دینے سے متعلق کابینی فیصلہ سے واقف کرایا۔ ورنگل کو گریٹر کارپوریشن کا درجہ دینے اور پولیس کمشنریٹ قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ غیر مجاز قبضہ جات کو باقاعدہ بنانے کی اسکیم کے قواعد میں ترمیم کی گئی اور اقساط کی ادائیگی میں سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شہر میں غیر مجاز قبضہ جات کو باقاعدہ بنانے کی اسکیم کے آغاز میں کچھ وقت درکار ہے کیونکہ شہر میں اراضیات کا سروے باقی ہے اور سروے کی تکمیل کے بعد اس کا جائزہ لیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ 100کروڑ روپئے کے صرفہ سے شہر اور اضلاع میں ریتو بازار، میٹ اور فش مارکٹوں کو ترقی دی جائے گی جہاں پر حفظان صحت کا خیال رکھا جائیگا ۔ ریتو بازار کو ترقی دینے کا آغاز مہدی پٹنم ریتو بازار سے کیا جائیگا۔ مونڈہ مارکٹ کو انہوں نے ایک مثالی مارکٹ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ نظام دورحکومت میں اس مارکٹ کی تعمیر عمل میں آئی تھی۔ انہوں نے بذات خود مارکٹ کا مشاہدہ اور جائزہ لینے کا اعلان کیا۔ کے چندر شیکھر راؤ نے شہر کے مسائل اور ترقی پر 31جنوری بروز ہفتہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کرنے کا اعلان کیا اور بتایا کہ اس کی صدارت وہ خود کریں گے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ اس اعلیٰ سطحی اجلاس میں کئی اہم فیصلے کئے جائیں گے۔