زیادہ تر لوگ اپنی زندگی سے بے چینی اور کشیدگی کو دُور کرنے کے اقدامات میں جُٹے رہتے ہیں لیکن اسی فکر کو دور کرتے ہوئے، وہ ڈپریشن کا شکار ہوجاتے ہیں۔
طویل فکر، خوف، کشیدگی کی صورت میں دماغ کی اعصابی سرگرمی متاثر ہوتی ہے جس کی وجہ سے ذہنی خرابی کی شکایت، ڈپریشن اور الزائمر کی بیماری ہونے کا امکان رہتا ہے‘‘۔ محققین کا کہنا ہے کہ ’’عام حالات میں فکر اور کشیدگی کو زندگی کے عام حصے کے طور پر جانا جاتا ہے، لیکن اگر یہ بار بار اور طویل وقت تک رہتا ہے تو اس سے معمول کی عام سرگرمیاں متاثر ہوتی ہیں، لمبے وقت تک یہ مسئلہ میں رہنے والا شخص ذہنی بیماری کا شکار ہوسکتا ہے‘‘۔