سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن کی کارروائی
حیدرآباد 26 اپریل (سیاست نیوز) فوج میں پنڈتوں کے تقرر کے لئے بڑے پیمانے پر رشوت خوری میں ملوث ہونے والے 17 افراد بشمول 12 فوجیوں کو سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن نے کارروائی کرتے ہوئے اُن کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یکم جولائی 2013 ء کو آرٹیلری سنٹر حیدرآباد میں پنڈتوں (مذہبی تعلیم دینے والے افراد) کے تقرر کے لئے اعلامیہ جاری کیا گیا تھا جس میں صوبیدار ایم این ترپاٹھی کو جو 32 فیلڈ ریجمنٹ میں تعینات ہے آرٹیلری سنٹر میں مذہبی تعلیم دینے والے امیدواروں کے انٹرویو کے لئے قائم کئے گئے بورڈ کا رکن نامزد کیا گیا تھا۔ لیکن ترپاٹھی کے خلاف بدعنوانیوں کی شکایات کے نتیجہ میں اُسے ہٹاکر ملک کے مدیہ بھارت علاقہ میں تعینات کیا گیا تھا۔ تقرر کے لئے صوبیدار ستیہ پرکاش، سپاہی اروند شرما نے بینک کے ذریعہ رشوت حاصل کی اور ترپاٹھی کے ذریعہ 20 نوجوانوں کے نام کی سفارش کی اور اُنھیں بہتر نشانات دینے کیلئے کہا۔ تقررات میں بدعنوانیوں اور رشوت خوری کے الزامات کے نتیجہ میں میجر جنرل ایم سرینواس راؤ نے سی بی آئی سے شکایت درج کروائی تھی جس کے نتیجہ میں دھوکہ دہی، مجرمانہ سازش اور انسداد رشوت خوری ایکٹ کے تحت سی بی آئی نے مقدمہ درج کرلیا ہے۔ سی بی آئی نے جملہ 12 فوجیوں ترپاٹھی، ستیہ پرکاش، نائک، آدتیہ نارائن تیواری، پراوین کمار سرسوت، لانس نائک جیتندر کمار یادو، نائک جگدیش نارائن پانڈے، صوبیدار ایم کے پانڈے، شیو پوجن دیویدی، بال کرشنا گرگ، شکتی دھر تیور، مادھویندرا مشرا، راجیش کمار اور دیگر پانچ شہریان اندراجیت گپتا، مٹھائی لال گپتا، امرناتھ گپتا، وشواجیت گپتا اور پنکج دل تارے کے خلاف بھی مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور بڑے پیمانے پر تحقیقات جاری ہے۔