نئی دہلی ۔ 15 جون (سیاست ڈاٹ کام) آئی پی ایل اسکامس میں داغدار سابق سربراہ للت مودی کو برطانوی سفری دستاویزات کی فراہمی کیلئے وزیرخارجہ سشماسوراج کی سفارش پر پیدا شدہ تنازعہ میں وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف اپوزیشن کی تنقیدوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ کانگریس کے ایک سینئر لیڈر ڈگ وجئے سنگھ نے الزام عائد کیا کہ ’’امیت شاہ سے لیکر رام دیو اور للت مودی تک فوجداری مقدمات کے تمام ملزمین کیلئے اچھے دن آئے ہیں اور وزیراعظم مودی اس پر خاموش ہیں‘‘۔ ڈگ وجئے سنگھ نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ ’’فرضی انکاونٹر میں قتل، بیرونی زرمبادلہ کے قوانین کی خلاف ورزی، رقمی ہیرپھیر کے مختلف مقدمات میں امیت شاہ سے لیکر رام دیو اور للت مودی تک فوجداری ملزمین کیلئے اچھے دن آئے ہیں اور وزیراعظم خاموش ہیں؟ ؟؟؟‘‘۔ ڈگ وجئے سنگھ نے وزیرخارجہ سشماسوراج سے مطالبہ کیا کہ وہ ایک مفرور ملزم (للت مودی) کی مدد کیلئے مداخلت کی بنیاد پر اپنے عہدہ سے مستعفی ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں سشماجی کا بے انتہاء احترام کیا کرتا ہوں اور کبھی بھی یہ توقع نہیں کی تھی کہ وہ ’’لک آؤٹ‘‘ نوٹس سے بچنے کیلئے بیرونی ممالک میں تعطیلات گذارنے کے بہانے فرار ہونے والے مفرور ملزم کی مدد کیلئے مداخلت کرسکتی ہیں‘‘۔ ڈگ وجئے سنگھ نے خیال ظاہر کیا کہ ’’وہ (سشماسوراج) غالباً بی جے پی کے داخلی جھگڑوں کی شکار بنی ہیں جیسا کہ اس کا تذکرہ کیا گیا ہے لیکن اب یہ بات منظرعام پر آچکی ہے میں ان سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ضمیر کی آواز پر مستعفی ہوجائیں‘‘۔ ڈگ وجئے سنگھ نے للت مودی کے مسئلہ پر نریندر مودی حکومت کو مزید ایک تنقیدی حملے کا نشانہ بناتے ہوئے ریمارک کیا کہ ’’رام دیو اور بالکرشنا سے بھی انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے اسکاٹ لینڈ میں جائیداد کی خریدی کے مسئلہ پر انسداد رقمی ہیرپھیر قانون کے تحت پوچھ گچھ کی تھی۔ ممکن ہیکہ اب یہ مقدمہ بھی بند کیا جاسکتا ہے‘‘۔ سابق وزیرفینانس پی چدمبرم نے بھی للت مودی کے مسئلہ پر بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور ٹوئیٹر پر لکھا کہ ’’شفافیت کے مفادات کے تحت حکومت ہند کو چاہئے کہ وہ للت مودی کے مسئلہ پر برطانوی چانسلر کو لکھے گئے مکتوبات منظرعام پر لائے‘‘۔