رملہ ؍ یروشلم ؍ برلن۔ /13 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) صدر فلسطین محمود عباس نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ مملکت فلسطین کو بین الاقوامی تحفظ کے دائرہ کار میں لایا جائے کیونکہ غزہ پٹی میں تشدد انتہائی بدترین شکل اختیار کرگیا ہے ۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر محمود عباس اقوام متحدہ کے خصوصی کوارڈینیٹر برائے مشرق وسطیٰ امن پیشرفت رابرٹ سیری کو ایک مکتوب پیش کریں گے جو سکریٹری جنرل اقوام متحدہ بان کی مون کے نام ہوگا ۔ محمود عباس نے اسرائیل کی غزہ پٹی پر فضائی بمباری کی تحقیقات کیلئے کمیشن کے قیام کی بھی خواہش ظاہر کی ۔
فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) کے ایک سینئر رکن حنان اشروی نے کہا کہ غزہ میں انتہائی دھماکو صورتحال سے نمٹنے کیلئے صدر محمود عباس کئی اقدامات کررہے ہیں ۔ پی ایل او عاملہ اجلاس کے بعد انہوں نے یہ بات بتائی ۔ محمود عباس نے سوئزر لینڈ سے بھی خواہش کی کہ چوتھے جنیوا کنونشن کے تمام فریقین کو طلب کرتے ہوئے اسرائیل پر تحدیدات عائد کی جائیں کیونکہ اس نے عام شہریوں کے تحفظ سے متعلق کنونشن کی خلاف ورزی کی ہے ۔ جنگ بندی کیلئے بڑھتے بین الاقوامی دباؤ کے دوران وزیراعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو نے آج غزہ میں بمباری کے نتیجہ میں عام شہریوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ۔ انہوں نے حماس پر فلسطینی شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ۔ نتن یاہو نے اسرائیلی فورس کی ستائش کی اور کہا کہ ہم زیادہ طاقت کے ساتھ حماس پر حملے کررہے ہیں ۔ ہم حماس کے کمانڈر ، شدت پسندوں ، اسلحہ اور کمانڈ سنٹرس کو نشانہ بنارہے ہیں ۔ لیکن ہر ایک کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ ہمارے دشمن کس طرح کی کارروائی کررہے ہیں ۔ وہ مساجد میں پناہ لیتے ہیں ۔ حماس نے ہتھیار ہاسپٹلس میں رکھے ہیں ۔
اسکولوں کے قریب اس نے اپنے کمانڈ سنٹرس بنائے ہیں اور وہ غزہ کے شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کررہے ہیں ۔ نتن یاہو نے کہا کہ اس کی وجہ سے غزہ میں عام شہریوں کو بھی نقصان ہورہا ہے چنانچہ غزہ کی عام شہریوں پر کسی بھی حملے کیلئے وہ معذرت خواہاں ہیں اور حماس بھی اس کیلئے مساوی طور پر ذمہ دار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حماس کے راکٹ حملے بند ہونے تک اسرائیلی کارروائی جاری رہے گی ۔ اس دوران جرمنی اور اٹلی کے وزرائے خارجہ جاریہ ہفتہ مشرق وسطیٰ پہونچ رہے ہیں تاکہ غزہ پٹی میں بڑھتے تشدد پر قابو پایا جاسکے ۔ جرمنی کی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان نے توثیق کی ہے کہ وزیرخارجہ فرینک والٹر کل مشرق وسطیٰ کا دورہ کررہے ہیں ۔ انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائی ۔ اٹلی کے وزیر خارجہ فیڈریکا مغرینی بھی مشرق وسطیٰ کا دورہ کریں گی ۔