مقامی معیشت کو فروغ دینے خانگی اور سرکاری شعبوں کو بھی شراکت دار بنانے کا منصوبہ
رملہ ( مغربی کنارہ ) ۔8اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان کے امداد یافتہ ٹکنالوجی پارٹی واقع بیرزید یونیورسٹی فلسطین بین الاقوامی نٹ ورک برائے سائنس پارکس کا کُل وقتی رکن بن گیا ہے ۔ بورڈ آف ڈائرکٹرس کی چیر اور صدر بیرزید یونیورسٹی عبداللطیف عبداللہ سی ای او برائے فلسطین ۔ ہند ٹکنو پارک لیتھ قاسم پی ٹی پی کے بورڈ رکن عالم عالم نے 34ویں عالمی کانفرنس برائے سائنس پارکس اور اختراعی علاقوں میں استنبول میں شرکت کی ۔ یہ یونیورسٹی کا ایک فلیٹ فارم ہے ۔ ٹکنالوجی پارک اب بین الاقوامی اسوسی ایشن برائے سائنس پارکس اور اختراعاتی علاقوں کا رکن ہے ۔ یہ ایک نامور عالمی نیٹ ورک برائے اختراعاتی اقدامات ہے ۔ کانفرنس کے ایک حصہ کے طور پر شرکاء نے ایک خصوصی تربیت میں حصہ لیا جو ساخت‘تشکیل اور انتظامیہ برائے سائنس و ٹکنالوجی پارک کی ایک تنظیم ہے کے مسائل سے نمٹتی ہے ۔ یہ معلومات کا ذخیرہ کرنے کا ایک پلیٹ فارم ہے جس سے تجربہ حاصل ہوتاہے اور اسے ماہرانہ ماحول پیدا کرنے کیلئے باہم شراکت داری کا ذریعہ بنایا جاتاہے ۔ ابوہجلیب نے کہا کہ ہمیں سیکھنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیئے ۔ جیسا کہ دیگر ممالک حکمرانی اور انتظامیہ اپنے ٹکنالوجی پارکس کے ذریعہ چلارہے ہیں ۔ جیسا کہ سمجھا جارہا ہے کہ خانگی شعبہ برائے بااختیاری اور ترقی برائے پارکس کے کام کا انتظام کیا جارہا ہے ۔ بیرزید یونیورسٹی کے صدر نے پُرزور انداز میں کہا کہ ہمیں ایسے پراجکٹس کی ضرورت ہے تاکہ ان کیلئے مالیہ حاصل کرکے تحقیق کا کام شروع کیا جاسکے ۔ بازاروں کے ساتھ نیٹ ورک قائم کیا جاسکے ۔ مالیہ ٹھوس نظام قائم کرنے کیلئے بھی ضروری ہے جس سے صنعت کاری کی حوصلہ افزائی ہو اور کارروائیاں مقامی ضروریات کے مطابق انجام دی جاسکیں ۔ خانگی شعبہ کے شراکت دار اور اعلیٰ تر ادویہ سازی کے اقدامات کے علاوہ مالیہ فراہم کرنے والے محقق اور طلبہ اس میں شامل ہوسکیں ۔ فلسطین ۔ ہند ٹکنوپارک کا منصوبہ ہے کہ فلسطینی ماہرین تعلیم اور اداروں کو بھی جن کا تعلق خانگی اور سرکاری شعبوں سے ہو اس میں شامل کیا جائے ۔ علاوہ ازیں غیر سرکاری تنظیموں کو بھی اس میں شامل کیا جائے تاکہ وہ نئے پراجکٹس کا آغاز کرسکیں ۔