نیتن یاہو کا دورہ مغربی کنارہ ، مفاہمت کیلئے حماس کو غیرمسلح کرنے پر اصرار
صالح عدومم۔ 3 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے مشرقی یروشلم کے مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر یہودی بستی بسانے کے منصوبے کے تحت ہزاروں نئے گھر تعمیر کرنے کا عہد کیا ہے۔ 37,000 نفوس کی آبادی والے علاقہ صالح عدومم کے دورہ کے موقع پر نیتن یاہو نے کہا کہ ’’ہم یہاں ہزاروں گھر بنائیں گے اور صنعتی زون بھی قائم کریں گے‘‘۔ نیتن یاہو نے جو یہودیوں کی زبان عبرانی میں خطاب کررہے تھے، مزید کہا کہ ’’یہ (فلسطینی) مقام بھی مملکت اسرائیل کا حصہ رہے گا‘‘۔ وہ بارہا مرتبہ یہ اعلان کرچکے ہیں کہ مستقبل میں فلسطینیوں کے ساتھ کئے جانے والے امن سمجھوتہ کے موقع پر فلسطینی مغربی کنارے کا بڑا حصہ اسرائیل میں ضم کرلیا جائے گا۔ تاہم نیتن یاہو نے یہ واضح نہیں کیا کہ صالح عدومم میں کب اور کہاں نئی یہودی بستیاں بسائی جائیں گی اور ان کے لئے گھر تعمیر کئے جائیں گے۔ اسرائیل نے 1967ء کی چھ روزہ عرب۔ اسرائیل جنگ میں مغربی کنارہ پر قبضہ کرلیا تھا جہاں 26,00,000 فلسطینیوں کے ساتھ 4,30,000 یہودی آبادکار بھی رہتے ہیں۔ نیتن یاہو نے کہا کہ ایرانی تائید یافتہ حماس کو غیرمسلح کئے جانے تک فلسطین کے دو سرکردہ گروپوں کے درمیان کسی بھی مفاہمت کو اسرائیل کی جانب سے مسترد کردیا جائے گا۔ نیتن یاہو نے کہا کہ ’’ہمارے وجود کی قیمت پر کی جانے والی کسی بوگس مفاہمت کو قبول کرنے کیلئے ہم تیار نہیں ہیں‘‘۔