رملہ۔ 27 فبروری ۔(سیاست ڈاٹ کام) اسرائیل کی جیل میں اپنی بلاجواز انتظامی حراست کے خلاف بطور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی صحافی محمد اسامہ القیق نے اپنی بھوک ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا ۔ اسرائیلی حکام نے محمد القیق کو دی گئی چھ ماہ کی انتظامی حراست کی سزا ختم کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد القیق کی جانب سے بھی بھوک ہڑتال کے ختم ہونے کا اعلان کیا گیاہے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق محمد القیق نے اپنے وکلاء کے مشورے کے بعد بھوک ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا۔ قبل ازیں اسرائیلی انتظامیہ نے القیق کو دی گئی چھ ماہ کی انتظامی حراست جو کہ 21 مئی 2016ء کو پوری ہو رہی ہے کے فوری بعد رہا کرنے کا اعلان کیا تھا۔ خیال رہے کہ محمد القیق کو چند ہفتے پیشتر بھوک ہڑتال کے نتیجے میں حالت تشویشناک ہونے کے بعد نفحہ جیل سے العفولہ ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ بھوک ہڑتالی صحافی کی اہلیہ فیحاء شلش نے رملہ میں نیوز کانفرنس کے دوران اپنے شوہر کی بھوک ہڑتال کے ختم ہونے کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محمد القیق کی بھوک ہڑتال کے ختم کرنے کا اعلان ان کی فتح ہے۔ شلش نے کہا کہ اہل خانہ جلد ہی العفولہ ہسپتال میں القیق سے ملنے پہنچ رہے ہیں۔ خیال رہے کہ محمد القیق نے 25 نومبر کو اس وقت بھوک ہڑتال شروع کی تھی جب صہیونی جیل میں وحشیانہ تشدد کے بعد اسے چھ ماہ کیلئے انتظامی حراست میں ڈالنے کا حکم دیا گیا تھا۔