فلسطینیوں کی بجائے یہودیوں کو ہلاک کردیا جاتا تو دنیا کا ردعمل کیا ہوتا

ہالینڈ /20 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ہالینڈ کے دارالحکومت ایمسٹرڈیم میں ، اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں غزہ کی سرحد پر فلسطینیوں کے قتل عام کے خلاف احتجاج کیا گیا ہے ۔ احتجاجی مظاہرے کااہتمام ہالینڈ فلسطین کمیٹی وقف کی طرف سے کیا گیا ، مظاہرے کے ساتھ مختلف سیول سوسائیٹیوں نے بھی تعاون کیا اور اس میں کثیر تعداد میں افراد نے شرکت کی مظاہرین ٹیم اسکوائر میں جمع ہوئے ، انہوں نے فلسطینی پرچم اور ’’فلسطین کیلئے آزادی‘‘ ، ’’گرینڈ واپسی مارچ ‘‘ ، ’’بائیکاٹ اسرائیل‘‘ اور ’’خون بہانا بند کرو ‘‘ کی عبارتوں والے پلے کارڈ اٹھارکھے تھے اور مظاہرین نے ’’آزاد فلسطین ‘‘ ، ’’دہشت گرد اسرائیل ، دہشت گرد امریکہ‘‘ اور قاتل نیتان یاہو‘‘ کے نعرے لگائے ۔ بعد ازاں مظاہرین نے ایمسٹر ڈیم میں امریکی قونصل خانے کی طرف مارچ کی ۔ انہوں نے کہا کہ ذرا سوچیں کہ اگر موجودہ کے بالکل برعکس فلسطینی ماہر نشانے بازوں کی طرف سے کثیر تعداد میں یہودیوں کو ہلاک کردیا جاتا تو دنیا اور ہالینڈ کا ردعمل کیا ہوتا ۔ گزشتہ دنوں میں ہم نے مشاہدہ کیا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں پر دباؤ میں مزید اضافہ کرے گا ۔ اس کا ہدف مزید تشدد کے ساتھ فلسطینیوں کو ہراساں کرنا اور مزاحمت سے باز کرنا ہے ۔

خوف کے سایہ میں بھی مقبوضہ بیت المقدس سمیت فلسطین میں رمضان کی رونق
مقبوضہ بیت المقدس : /20 مئی (سیاست ڈاٹ کام) رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کی رحمتیں ، برکتیں اور رونقیں ایسی ہیں کہ سارا سال اس مبارک مہینے کا انتظار ہر مسلمان کو رہتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ دنیابھر کے بازاروں میں ماہ رمضان کی تیاریاں اپنے عروج پر ہیں اور لوگ بڑی تعداد میں رمضان کی تیاریوں کے حوالے سے بازاروں کا رخ کررہے ہیں ۔ اس موقع پر جہاں کئی لوگ اپنے گھروں کو سجانے کے لئے مختلف اشیاء خرید رہے ہیں وہیں سحری اور افطاری کے لئے بھی کھانے پینے کی اشیاء کیلئے رمضان بازار سجادیئے گئے ہیں ۔ دنیا بھر میں مسلمان کسی اسلامی ملک میں رہتے ہوں یا کسی غیر اسلامی ملک لیکن اپنے اپنے انداز میں رمضان المبارک کا استقبال کرتے ہیں ۔ ماہ صیام کی آمد سے پہلے ہی فلسطین کے مختلف شہروں بالخصوص مقبوضہ بیت المقدس میں ایک نئی رونق اور چہل پہل شروع ہوجاتی ہے ۔ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت محلوں ، گلیوں ، گھروں اور مساجد کی صفائی میں مصروف رہتے ہیں ۔