امرتسر21 اپریل (سیاست ڈاٹ کام)سکھ دشمن فسادات 1984 ء کا تذکرہ کرتے ہوئے ارون جیٹلی نے آج الزام عائد کیا کہ حکومت کی زیر سرپرستی تشدد تھا یہی وجہ ہے کہ اس کے ذمہ دار ہنوز سزا نہیں پاسکے ۔ انہوں نے آنجہانی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد بے قصور سکھوں کے قتل عام کو جمہوریت کے دامن پر ایک سیاہ داغ قرار دیا۔ انہوں نے اپنے بلاگ پر تحریر کیا کہ ہزاروں بے قصور افراد کا قتل کیا جانا ہولناک تھا۔ اس سے بھی افسوسناک بات یہ ہے کہ فساد کے ذمہ دار ابھی تک سزا نہیں پاسکے ۔ وزیر دفاع ایک کے انٹونی پر تنقید کرتے ہوئے انہیں ملک کی دفاعی تیاری میں فقدان پر فکر مندی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وزیر دفاع اے کے انٹونی فیصلے کرنے سے قاصر ہیں جو ان کی بنیادی ذمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ دفاعی خریداری کو زبردست نقصان پہنچا ہے ۔آج ہندوستان میں جغرافیائی ۔ دفاعی منظر نامہ تبدیل ہوچکا ہے پاکستان ۔ چین فوجی اتحاد وجود میں آچکا ہے۔ چین نے اپنی جارحیت میں اضافہ کردیا ہے اور سرحد پر پاکستان کے ساتھ تعلقات کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں لگایا جاسکتا ۔ اس لئے ہندوستان کو اپنی چوکسی میں کوئی کمی نہیں کرنی چاہئے تاہم دفاعی آلات کی جدید کاری کا المناک حد تک فقدان ہے۔فرسودہ ٹکنالوجیوں کی جگہ عصری ٹکنالوجیوں کو دی جانی چاہئے ۔ پاکستان پر ہندوستان کی فوجی برتری میں واضح کمی پیدا ہوچکی ہے ۔