فروغ اردو کیلئے مشاعروں کا انعقاد ضروری

کریم نگر ۔ یکم اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ترقی انجمن اردو‘ ضلعی شاخ کڑپہ کے زیراہتمام اور قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے جزوی تعاون سے منعقدہ دو روزہ قومی سمینار کے پہلے دن یعنی بتاریخ 27مارچ کی شب 10بجے کُل ہند مشاعرہ منعقد کیا گیا جس میں کیرالا ‘ ٹاملناڈو ‘ کرناٹکا‘ مہاراشٹرا ‘ تلنگانہ اور آندھراپردیش کے کہنہ مشق شعراء کے علاوہ مقامی شعراء نے اپنے کلام بلاغت سے ساعمین کو محظوظ کیا۔ تقریباً 30بیرونی و مقامی شعراء کی مدد سے چلائے گئے اس مشاعرہ کی صدارت جناب رحیم اللہ خان معتمد عمومی ترقی انجمن اردو‘ آندھراپردیش نے کی جبکہ نظامت کی ذمہ داری جناب یونس طیبؔ نے سنبھالی۔ مشاعرہ کا آغاز ٹھیک 10بجے شب تلاوت قرآن پاک اور نعت شریف سے ہوا ۔ اپنے صدارتی خطبے میںجناب رحیم اللہ خان صاحب نے اپنے زرین خیالات کا اظہار کرتیہ وئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں مشاعروںکا انعقاد جوئے شیر کھود لانے کے متاردف ہے ۔ مشاعرہ اردو زبان اور تہدیب کا جزو لاینفک ہیں ۔ ان کی حفاظت کرنا اور مشاعروں کی روایت کو قائم رکھتے ہوئے معیاری مشاعرے منعقد کرنا آج کی اہم ضرورت بن گیا ہے‘ ان کی حفاظت کرنا اور مشاعروں کی روایت کو قائم رکھتے ہوئے معیاری مشاعرہ منعقد کرنا آج کی اہم ضرورت بن گیا ہے ۔ سامعین سے کھچاکھچ بھرے ہوئے مولانا آزاد بلاک میںباقاعدہ مشاعرہ کا آغاز کرتے ہوئے ناظم یونس طیبؔ نے بہ حسن و خوبی کامیابی کے ساتھ مشاعرہ کو آگے بڑھایا ۔ کلام پیش کرنے والے شعراء میں ڈاکٹر مظفر شہ میری ‘ پروفیسر ان اردو سنٹرل یونیورسٹی حیدرآباد ‘ڈاکٹر ستار ساحرؔ صاحب ‘ پروفیسر ان اردو ‘ ایس وی یو تروپتی ‘ ڈاکٹر اقبال خسروؔ قادری ‘ ڈگری لکچرر کڑپہ جناب محمود شاہد ‘ وسیلہ ٹی وی اور اخبار کے مدیر ڈاکٹر راحی فدائی ‘ ادیب و محقق بنگلور ‘ ڈاکٹر صادق نواب سحرؔ کھپولی مہاراشٹرا ‘ ڈاکٹر نجیب احمد نجیبؔ ‘ کرناٹکا کیعلاوہ مقامی شعراء میں شکیل احمد شکیلؔ ‘ ن ۔ م جالب ‘ سردار ساحلؔ انور ہادیؔ محمد عبدالقدیر پرویز اور محبوب خان شامل تھے ۔ مشاعرہ کے کنوینر جناب شکیل احمد شکیلؔ اور مہمانوں میں اشرف علی خان ‘ جناب صلاح الدین ‘ ڈاکٹر محبوب پیر ‘ جناب جیلانی باشاہ ‘ حافظ سید سراج الدین بخاری ‘ جناب محمد اعظم ‘ ولّیت دولا ‘ سبحان باشاہ ‘ جناب قادر باشاہ ڈی ایم ڈبلیو او او کڑپہ ‘ جناب V.Sامیربابو ( نواب جان ) صدر ریاستی اقلیتی سیل ٹی ڈی پی وغیرہ شامل تھے ۔ پروگرام کے آخر میں تمام شعراء اور مہمانوں کی خدمت میں اسناد اور مومنٹوس پیش کئے گئے ۔ وسیلہ اردو ٹی وی نے مشاعرہ کی ریکارڈنگ کی ۔ شب کے تقریباً 3بجے جناب سید شکیل احمد شکیل ؔ کی جانب سے ہدیہ تشکر پیش کرنے کے ساتھ مشاعرہ اختتام کو پہنچا ۔