فرقہ پرست عناصر کیخلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ

نظام آباد پولیس کمشنر کارتیکیا سے مسلم قائدین کی نمائندگی

نظام آباد۔5اکتوبر( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نوی پیٹ میں ایک معمولی واقعہ کو بہانہ بناکر صورتحال کو بگاڑنے کی کوشش اور فرقہ پرستوں کی جانب سے پرُ امن فضاء کو مکدر کرنے کی کوششوں کیخلاف کانگریس کے ایک نمائندہ وفد نے کمشنر پولیس کارتیکیا سے ملاقات کرتے ہوئے فرقہ پرست عناصر کیخلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ۔ یہ وفد جو سید نجیب علی ایڈوکیٹ ، سمیر احمد صدرنشین اقلیتی ڈپارٹمنٹ کانگریس ، مولانا کریم الدین کمال نائب صدر تلنگانہ اقلیتی ڈپارٹمنٹ کانگریس ، جمیل احمد ، مجیب شیخ ، عہدیداران مسجد کمیٹی نوی پیٹ اور دوسروں پر مشتمل تھا ۔ کمشنر پولیس کو کل ہوئے معمولی واقعہ سے واقف کراتے ہوئے بتایا کہ ایک کم عمر مسلم بچے پر چھوٹی لڑکی کو چھیڑ چھاڑ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے مارپیٹ کی گئی جس پر مقامی افراد نے کم عمر لڑکے کو مارپیٹ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا اور گائوں میں یہ معاملہ آپسی صلح صفائی سے رفع دفع کردیا گیا تاہم بی جے پی سے تعلق رکھنے والے بھرت ریڈی نے اس واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دیتے ہوئے کل قریبی مواضعات کے کچھ لوگوں کا موضع بلاتے ہوئے احتجاجی دھرنا اور راستہ روکو احتجاج منظم کیا اور پولیس نے یکطرفہ طور پر فرقہ پرستوں کے مطالبہ پر 10 نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ۔ پولیس کی یکطرفہ کارروائی پر مقامی مسلمانوں میں سخت تشویش کی لہر دوڑ گئی کل رات اس واقعہ کی اطلاع پر اے سی پی آنند کمار کو بھی واقف کراتے ہوئے 10 افراد کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا وفد نے بتایا کہ فرقہ وارانہ طور پر حساس نوی پیٹ میں بی جے پی کے ایک خود ساختہ قائد جس کا ماضی میں جرمانہ ریکارڈ رہا ہے اور جو قتل کی وارداتوں میں بھی ملوث ہے ۔ جس نے نوی پیٹ میں خوف و ہراس کے ماحول کو فروغ دینے میں اہم رول انجام دیا ہے ۔ بی جے پی کے اسی لیڈر نے اس علاقہ میں دہشت پھیلانے کا کام انجام دے رہا ہے بھرت ریڈی کے خلاف پی ڈی ایکٹ لگانے اور گائوں میں اس کی سرگرمیوں کو روکنے کیلئے سخت اقدامات کرنے کا بھی وفد نے مطالبہ کیا اور کہا کہ کل ہوئے واقعہ میں جبکہ کوئی زخمی یا مارپیٹ نہیں ہوئی10 نوجوانوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کرنے اور ان پر سنگین دفعات کے تحت مقدمات در ج کرنے پر بھی وفد نے تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ پولیس اس پورے واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے اور فرقہ پرست عناصر کی سرکوبی کے اقدامات کرے وفد نے کہا کہ فرقہ پرستوں کے مطالبہ پر پولیس نے دفعات 506,509,290,447 کے علاوہ سکشن 12 کے تحت مقدمات درج کیا ہے جو سراسر نا انصافی ہے وفد نے مطالبہ کیا کہ پولیس پورے معاملہ کی تحقیقات کرتے ہوئے دفعات کو حذف کرے اور فرقہ پرستوں کے خلاف بھی مقدمات کرے وفد نے کمشنر پولیس پر زور دیا کہ وہ وہاں کے پرُ امن حالات کو قابو میں رکھنے کیلئے دونوں طبقات کے ساتھ ایک اجلاس طلب کرتے ہوئے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے اقدامات کرے وفد نے بتایا کہ کل ہوئے راستہ روکو احتجاج میں مقامی افراد موجود نہیں تھے اور مقامی غیر مسلم قائدین کا احساس ہے کہ فرقہ پرست عناصر اس گائوں کی پرُ امن فضاء کو متاثر کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ ان کے علاوہ جمعیت العلماء کے صدر حافظ لئیق خان کی قیادت میں ایک وفد کمشنر پولیس مسٹر کارتیکیا سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ چند فرقہ پرست تنظیمیں وقفہ وقفہ سے نیلہ اور نندی پیٹ میں امن کی فضاء کو مکدر کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور معصوم افراد کے خلاف درخواست گذاری کرتے ہوئے پولیس پر دبائو ڈالتے ہوئے سنگین مقدمات درج کروا رہے ہیں ۔ حافظ لئیق خان نے کمشنر پولیس سے خواہش کی کہ بی جے پی کے قائد بھرت ریڈی نابالغ لڑکے کے خلاف سنگین مقدمات درج کروانے کیلئے پولیس پر دبائو ڈالتے ہوئے امن کی فضاء کو مکدر کررہے ہیں لہٰذا اس معاملہ کی مکمل تحقیقات کرنے اور اس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے ، فرقہ پرست تنظیموں کے خلاف بھی مقدمات درج کرنے کی خواہش کی ۔ اس موقع پر مفتی ابراہیم ، طلحہ قاسمی ، حافظ اکبر ، حافظ اشرف ، حافظ شکیل ، محمد عتیق ، سلطان ، رحیم بھی موجود تھے ۔