سلچر (آسام) ۔ 8 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) تاریخ گواہ ہیکہ ہندوستانی مسلمانوں نے اپنی قوت ارادی، سیاسی بصیرت اور دوراندیشی سے ایسے فیصلے لئے ہیں جنہوں نے ملک کے جمہوری و سیکولر کردار کی حفاظت میں بے مثال کردار ادا کیا ہے اور اب کہ جب ایک بار پھر آر ایس ایس نے اپنے فسطائی منصوبوں کو پورا کرنے کیلئے بدنام زمانہ نریندر مودی کا سہارا لیا ہے جوکہ ہمارے ملک کی مشترکہ تہذیب اور فرقہ وارانہ بھائی چاگی کیلئے یکسر بدشگونی ہے اور اس کے کئی ثبوت بھی ہمارے سامنے ہیں کہ یہ لوگ کس طرح کبھی کشمیر سے 370 کو ختم کرنے کا آلاپ کرتے ہیں تو کبھی آسام کے مسلمانوں کو بنگلہ دیشی کے نام پر دربدر کرنے کا اعلان کرتے ہیں کبھی بدلہ کے نام پر ووٹ مانگتے ہیں۔ اس لئے یہ نہایت ضروری ہیکہ ہم تمام ہندوستانی متحد ہوکر فسطائی اور فرقہ پرست طاقتوں کا مقابلہ کریں تاکہ ہمارا جمہوری نظام محفوظ رہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا سید اطہر حسین دہلوی، چیرمین انجمن منہاج رسول نے کیا۔ وہ آج آسام کے سلچر علاقہ میں ایک عوامی اجتماع کو خطاب کررہے تھے۔
مولانا دہلوی نے مزید کہاکہ ہندوستانی مسلمان اپنے تمام سیاسی فیصلے لینے کیلئے مکمل آزاد ہے اور اس بار بھی آسام اور ملک کے دیگر حصوں کے سفر کے بعد مجھے یہ کہنے میں کوئی جھجک نہیں کہ مسلمانوں کی ایک عام رائے یہ سامنے آرہی ہیکہ فرقہ پرستی کے مقابلہ کیلئے ایک مضبوط ہاتھ کی ضرورت ہے اور وہ ہاتھ کانگریس پارٹی کا نظر آتا ہے کیونکہ کانگریس کے سواء تمام ہی سیاسی پارٹیاں کبھی نہ کبھی بھاجپا کے ساتھ دوستی نبھا چکی ہیں کیا ممتابنرجی ہو یا ملائم اور مایاوتی سب کے سب ظالموں کی ٹولی میں شامل ہوچکے ہیں اس لئے آئیے وقت ایک بار ہمیں ہی پھر پکار رہا ہے کہ اپنے بزرگوں کی طرح اپنی سیاسی بصیرت اور دوراندیشی کے ساتھ فیصلہ لیں کہ ہم ذات برادری کے نام پر اپنے ووٹ کو بٹنے نہیں دیں گے اور اس لوک سبھا الیکشن میں کانگریس کو ہی ووٹ دیکر فرقہ پرستی کا مقابلہ کریں گے۔