فرقہ پرستوں کی سرپرستی پر بی جے پی کیخلاف کارروائی ضروری

وزیراعظم نریندر مودی اور قومی صدر بی جے پی امیت شاہ پر سی پی آئی ایم کی تنقید
نئی دہلی۔30 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) الیکشن کمیشن کو امیت شاہ پر ’’پاکستان میں پٹاخے چھوڑنے‘‘ کے تبصرے کی بناء پر کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے سی پی آئی ایم قائد سیتا یچوری نے آج وزیراعظم نریندر مودی اور قومی صدر بی جے پی پر فرقہ پرست طاقتوں کی سرپرستی اور ان کی رہنمائی کا الزام عائد کیا۔ یچوری نے کہا کہ امیت شاہ کے تبصرے انتخابی ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی ہے اور الیکشن کمیشن کو ان کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی انتہائی مایوسی کی حالت کی وجہ سے وہ انتخابات کو فرقہ پرستی کا رنگ دینے پر تل گئی ہے۔ اسے بہار اسمبلی انتخابات میں بھی دہلی کی طرح کی ناکامی کا اندیشہ ہے۔ سی پی آئی ایم کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ سیاسی اعتبار سے ہم سوال کرنا چاہتے ہیں کہ اس حکومت نے اب تک کیا کیا ہے؟ صدر بی جے پی اور ان کے صاحب (مودی) دونوں کے درمیان کیا کھچڑی پک رہی ہے۔ وہ فرقہ پرستوں کی سرپرستی کررہے ہیں بلکہ درحقیقت فرقہ پرستی کی بنیاد پر عوام کی صف آرائی کا کام کررہے ہیں۔ سیتا رام یچوری نے مودی پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے فرقہ وارانہ انتخابی مہم شروع کررکھی ہے۔

بی جے پی کے حریفوں پر الزام عائد کیا جارہا ہے کہ وہ تحفظات کے فوائد دیگر پسماندہ طبقات سے چھین کر مسلمانوں کو دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی جانب سے پوسٹرس چپکائے گئے ہیں جن میں اپنے تمام حلیفوں پر الزام عائد کیا جارہا ہے کہ اقلیتوں سے تحفظات کے فوائد چھین کر مسلمانوں کو دینے کی سازش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی قائدین کی ایسی فرقہ پرست انتخابی مہم میں خود وزیراعظم شامل ہیں۔ یچوری نے دعوی کیا کہ یہ مہم فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف بائیں بازو نے شروع کی تھی خود عوام کو دہلی انتخابات کے اعادہ کی ترغیب دی تھی۔ وہ بہار کے علاقہ رکسول میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر بی جے پی انتخابات میں ناکام ہوجائے تو پاکستان میں پٹاخے چھوڑے جائیں گے، کیا یہ انتخابی مہم کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش نہیں ہے؟ آر ایس ایس کھل کر کہہ چکی ہے کہ وہ تحفظات کی مخالف ہے لیکن اب کہہ رہی ہے کہ وہ مذہب کی بنیاد پر تحفظات کی مخالف ہے۔