فرقہ واریت اور طبقاتی کشمکش ملک کیلئے خطرناک

جماعت اسلامی کی جانب سے ڈپٹی کمشنر بیدر کے توسط سے صدرجمہوریہ کے نام یادداشت کی حوالگی

بیدر۔یکم ستمبر۔(سیا ست ڈسٹرکٹ نیوز) آج جماعت اسلامی ہند بیدر نے  اپنی پندرہ روزہ مہم ’’امن وانسانیت ‘‘کے ضمن میںڈپٹی کمشنر بیدر کے توسط سے صدرجمہوریہ جناب پرنب مکھرجی کے نام ایک یادداشت پیش کی جس میں بتایاگیاہے کہ فرقہ وارانہ اور سماجی خطوط پر تقسیم کاعمل طلوع ہوتاہوانظر آرہاہے۔ اور یہ طبقاتی اور مذہبی بنیادوں   پر ہورہاہے ۔  نفرتوں اور فرقہ وارانہ کشیدگی کو ملک میں بڑھاوا دیا جارہا ہے۔ ہندوستانی جمہوریت کی خوبیاں کو جس چیز سے خطرہ ہے وہ  وہی ہے جس کا بیان  وزیر اعظم  نے  پہلی جشن یوم آزادی پر لال قلعہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھاکہ فرقہ واریت اور طبقاتی کشمکش اور اسی طرح سماجی برابری ملک کے لئے خطرناک ہیں  اور کسی بھی طرح فائدہ مند نہیں ہیں۔ ہم صدرجمہوریہ سے اپیل کرتے ہیں کہ فرقہ واریت اور ذات پات کو قابومیں کیاجائے۔ آج محمدمعظم امیرمقامی جماعت اسلامی ہند بیدر کی زیرقیادت اور محمدنظام الدین کی رہنمائی میں چنبسپا ہالہلی ایڈوکیٹ، بابوراؤ ہونناایڈوکیٹ ، ڈاکٹر عبدالقدیر، محمداکرم علی ناظم ضلع جماعت اسلامی بیدرضلع ، محمدآصف الدین ،محمد ظفراللہ خان ، محمدمبشر سندھے ، محمدعرفان احمد، محمدیوسف رحیم بیدری، محمداحمد سیٹھ صدر عیدگاہ کمیٹی بیدر، جناب ، محمدمجتبیٰ خان ، محمداقبال سیٹھ فروٹ ایجنٹ، محترمہ پرتیمابہن جی ، محمدابرارخان ، محمدعبدالغفور، اور دیگر کی دستخطوں کے ساتھ دئے گئے مکتوب میں جو مطالبات صدر جمہوریہ ہند سے کئے گئے ہیں وہ یوں ہیں۔ جوافراد قاتل ہیں، جنہوں نے ملک کے مختلف مقامات پر آگ لگائی ہے ، فسادات میں شامل ہیں، اور جو نفرت انگیز تقاریر کرتے ہیں انہیں فوراً گرفتار کرکے ان پر فاسٹ ٹریک عدالتوں سے مقدمہ فیصل کروائے جائیں۔ جن وزرا، ایم پیز، اور پارٹی کے عہدیدار نفرت انگیز تقاریر کرنے میں شامل ہیں اور جو غیر غلط قسم کے بیانات دے کر حالات کو دگرگوں کرتے ہیں ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ فوری طورپر فرقہ وارانہ بل کو لایاجائے۔ ملک میں جو افراد فرقہ وارانہ فسادات میں متاثر ہوئے ہیں انہیں سیکورٹی فراہم کرنے کے علاوہ معاوضہ بھی دیاجائے۔ اور یہ سیکورٹی فرد واحد سے لے کر اجتماعی طورپر بھی ہو۔ ٹی وی چینل اور میڈیا جس طرح میڈیاٹرائیل کے ذریعہ کسی کو بدنام اور آسان ہدف بنادیتاہے اس کے خلاف پریس کونسل آف انڈیا اور این بی اے ودیگر انجمنیں سامنے آئیں ۔ انٹرنیٹ کی نگرانی کی جائے اور اس کے ذریعہ پھیلائے جانے والے غلط پروپگنڈا پر نظر ہو۔ حکومت مینارٹی ، دلت اور آدی واسیوں کے تحفظ کاسامان کرے۔عزت مآب صدرجمہوریہ آپ ہندوستانی قانون کے نگہبان ہیں ۔ ملک کی پریشان کن صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہندوستانی حکومت کو ہدایت جاری کریں کہ وہ اپنی آئینی ذمہ داریوں کواداکرتے ہوئے کسی بھی لیت ولعل کاشکار ہوئے بغیر ہندوستانی عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرے۔