نئی دہلی 17 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) راجیہ سبھا میں آج تیسرے دن بھی تعطل برقرار رہا اور متحدہ اپوزیشن نے اُن فرقہ وارانہ واقعات پر جو حکومت کیلئے قابل قبول نہیں، وزیراعظم نریندر مودی سے جواب کا مطالبہ کیا۔ کانگریس رکن ہنمنت راؤ نے ایوان میں کافی ہنگامہ آرائی کی جس پر صدرنشین حامد انصاری نے اُنھیں ایوان سے چلے جانے کی ہدایت دی اور ڈسپلن شکنی کی بناء ایک دن کیلئے معطل کردیا۔ کانگریس، سماج وادی پارٹی اور بائیں بازو جماعتوں کے ارکان نے جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی، اِس یقین دہانی کا مطالبہ کیاکہ آج مباحث کے دوران وزیراعظم موجود رہیں لیکن حکومت نے کہاکہ وہ مباحث کے لئے تیار ہے اور اپوزیشن پر ایوان کی کارروائی میں خلل اندازی کا الزام عائد کیا۔ حکومت نے یہ بھی کہاکہ وزارت اُمور داخلہ سے متعلق مسائل پر وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ جواب دیں گے۔
اپوزیشن اِس سے مطمئن نہیں ہوئی اور مطالبہ کیا جانے لگا کہ وزیراعظم نریندر مودی جواب دیں جس پر ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی۔ وقفہ صفر کے دوران ایوان کی کارروائی کو ایک مرتبہ اور مابعد وقفہ سوالات اِسی طرح کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایوان کی کارروائی تین مرتبہ ملتوی کی گئی۔ ایسے وقت جبکہ ایوان میں گڑبڑ جاری تھی، صدرنشین حامد انصاری نے کانگریس رکن ہنمنت راؤ کا قاعدہ 255 کے تحت نام لیا اور اُن سے کہاکہ وہ ایوان سے چلے جائیں۔ وہ اور دیگر اپوزیشن ارکان کرسی صدارت کے انتباہ کے باوجود ایوان کے وسط میں پہونچ کر نعرے لگارہے تھے۔ نریش اگروال (سماج وادی پارٹی) نے پوائنٹ آف آرڈر اُٹھاتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی سے پارلیمنٹ میں جواب دینے کا مطالبہ کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ ایسے وقت جبکہ سیشن جاری ہے، وزیراعظم کو بی جے پی پارلیمانی پارٹی نہیں بلکہ پالیسی فیصلوں کا ایوان میں اعلان کرنا چاہئے اور اُنھوں نے جاری مباحث پر بھی مودی سے جواب کا مطالبہ کیا۔ اِس پر ارون جیٹلی نے کہاکہ وزیراعظم نے پارٹی میٹنگ میں کسی پالیسی فیصلے کا اعلان نہیں کیا ہے۔
سیتارام یچوری (سی پی ایم) نے کہاکہ اگر وزیراعظم ایوان میں آکر فرقہ وارانہ تشدد جیسے متنازعہ مسئلہ پر مباحث کا جواب دیں تو یہ تعطل ختم ہوسکتا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ کیا وزیراعظم ہمارے مباحث سننے اور اِس کا جواب دینے کے لئے تیار ہیں؟ آنند شرما (کانگریس) نے کہاکہ اگر وزیراعظم نہیں آئیں تو ایوان میں کوئی کام کاج نہیں ہوگا۔ اُنھوں نے کہاکہ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ایوان کی کارروائی نہیں چلے گی۔ منسٹر آف اسٹیٹ پارلیمانی اُمور مختار عباس نقوی نے کہاکہ حکومت مباحث کے لئے تیار ہے لیکن اپوزیشن صرف خلل اندازی چاہتی ہے۔ آنند شرما نے کہاکہ ایوان میں حکومت کے رویہ کی وجہ سے افراتفری کا سارا ملک مشاہدہ کررہا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ وزیراعظم کو مباحث کا جواب دینے کے لئے یہاں موجود ہونا چاہئے۔ اُنھوں نے کہاکہ وزیراعظم ایوان میں موجود رہتے ہوئے اپوزیشن کی بات سنیں اور اُن کے سوالات کا جواب دیں۔ یہ جمہوریت میں ایک واجبی مطالبہ ہے۔