فرقہ وارانہ طاقتوں کو جموں او رکشمیر میں روکنے کے لئے پنچایت الیکشن میں حصہ لیں گے ‘ کانگریس 

احمد میر نے کہاکہ کانگریس’’ پوری طاقت کااستعمال کرے گا‘‘۔زمینی سطح کے جمہوری یونٹس پر قبضہ جمانے سے ’’ فرقہ وارانہ طاقتوں‘‘ کو روکنے کے لئے الیکشن میں حصہ لیں گے
سری نگر۔پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کے جموں کشمیر میں میونسپل الیکشن کے بائیکاٹ کرنے کے اعلان کے ایک ہفتہ بعد ریاست کے کانگریس یونٹ نے چہارشنبہ کے روزاس بات کا اعلان کیا کہ وہ ہوسکتا ہے مجالس مقامی کے الیکشن میں حصہ لیا مگر رڈار کے ساتھ۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ پارٹی ’’ وادی میں حالات پر نظر رکھے گی‘‘ اور اپنے فیصلے پر کسی بھی وقت نظر ثانی کرسکتی ہے۔

سری نگر میں اپنے پارٹی کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے جموں کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی( جے کے پی سی سی ) چیف غلام احمد میر نے کہاکہ ’’ کانگریس’’ پوری طاقت کااستعمال کرے گا‘‘۔

زمینی سطح کے جمہوری یونٹس پر قبضہ جمانے سے ’’ فرقہ وارانہ طاقتوں‘‘ کو روکنے کے لئے الیکشن میں حصہ لیں گے‘‘۔ میر نے کہاکہ’’ہم نہیں چاہتے کہ فرقہ پرست طاقتیں گاؤں تک رسائی کریں اور دیہی سطح کے جمہوری یونٹس پر اپنا قبضہ جمائیں‘‘۔

انہوں نے کہاکہ’’آر ایس ایس اور بی جے پی ان انتخابات میں کھیلا میدان مل گیاہے۔ علاقائی جماعتیں بڑی آسانی کے ساتھ ان فرقہ پرست فورسس کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔ہم آر ایس ایس اور بی جے پی کے لئے کھلا میدان نہیں چھوڑ سکتے۔

فرقہ پرست طاقتوں سے مقابلے کے لئے کانگریس اپنی بنیادی ذمہ داریوں سے راہ فرار اختیار نہیں کرسکتی‘‘۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہ الیکشن ’’ درست ‘‘ قراردیاجانا چاہئے‘ اسی وقت جب تمام پارٹیاں مقابلہ کریں او راگر تمام سیاسی جماعتیں مقابلہ نہیں کرتی ہیں‘ توپھر اس کو الیکشن نہیں کہاجائے گا ‘ آخر کار یہ سلیکشن ہوگا‘‘۔

آرٹیکل 35اے کا حوالہ دیتے ہوئے قبل ازیں این سی اور پی ڈی پی نے انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیاتھا۔

سپریم کورٹ ارٹیکل 35اے کی دستوری اہمیت کے متعلق کئے گئے چیالنج کی سنوائی کررہا ہے ‘ جس کے ذریعہ ریاست کے مستقل مکینوں کو خصوصی حقوق او رمرعات فراہم کئے جاتے ہیں۔