فرضی ڈگری معاملہ۔ ڈی یو ایس صدر بائیسویا کی ڈگری کی جانچ کے لئے ڈی یو عہدیدار تاملناڈو یونیورسٹی جائیں گے۔

ڈی یو ایس یو صدر کے طور پر انکیو بائیسویا کی 13ستمبر کے روز جیت کے ساتھی ہی ‘ این ایس یو ائی نے دہلی یونیورسٹی کے بدھسٹ اسٹاڈیزمیں فرضی ڈگری کے ذریعہ داخلہ لینے کا الزام عائد کیا۔ بائیسویا نے اس الزام کو مسترد کردیاتھا
نئی دہلی۔ دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین کے صدر انکیو بائیسویا کے خلاف جاری تحقیقات کو محض چار دن باقی ہیں اور جمعرات کے روز عہدیداروں نے فیصلہ لیا ہے کہ وہ ڈگری کی جانچ کے لئے تاملناڈو یونیورسٹی جائیں گے۔

دہلی ہائی کورٹ نے اکتوبر 30کے روز دہلی ہائی کورٹ کو اس بات کی ہدایت دی تھی کہ تحقیقات 12نومبر تک تکمیل کرلی جائے۔ڈی یو کی شکایت ہے کہ کئی مرتبہ مکتوبات روانہ کرنے ‘ ای میل روانہ کرنے اور یادواشت ارسال کرنے کے بعد بھی تاملناڈو یونیورسٹی سے انہیں کوئی ردعمل نہیں مل رہا ہے۔

ڈی یو کے محکمہ بدھسٹ اسٹاڈیز کے ڈی راؤ جو بائیسویا کے کیس میں جاری تحقیقات کی نگرانی بھی کررہے ہیں کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کے عہدیداروں سے ملاقات کریں گے۔ڈی یو ایس یو صدر کے طور پر انکیو بائیسویا کی 13ستمبر کے روز جیت کے ساتھی ہی ‘ این ایس یو ائی نے دہلی یونیورسٹی کے بدھسٹ اسٹاڈیزمیں فرضی ڈگری کے ذریعہ داخلہ لینے کا الزام عائد کیا۔

بائیسویا نے اس الزام کو مسترد کردیاتھا۔آر ایس ایس کی طلبہ تنظیم اے بی وی پی سے تعلق رکھنے والے بائیسویا نے دعوی کیاہے کہ اس نے2013-2016تک یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی ہے۔

تاہم تنازعہ نے اس وقت شدت اختیار کرلی جب تاملناڈو یونیورسٹی نے دہلی پرنسپل سکریٹری برائے تعلیم کو مکتوب لکھ کر اس بات کی توثیق کی کہ بائیسویا کبھی بھی ان کا طالب علم نہیں رہا ہے ۔ مگر اب تک دہلی یونیورسٹی کو اس ضمن میں تحریری مکتوب روانہ نہیں کیاہے۔