فاسٹ بولنگ میں تبدیلی متاثر کن رہی : دھونی

میرپور ۔19 جون۔ (سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش کے خلاف پہلے مقابلے میں ہوئی 79 رنز کی شکست سے کھلاڑیوں کو تکلیف ہوئی ہے تاہم پہلے مقابلے میں بنگلہ دیشی فاسٹ بولروں نے اپنی بولنگ میں جس طرح تبدیلیاں پیدا کرتے ہوئے بیٹسمینوں کو پریشان کیاہے وہ کافی متاثر کن رہا ۔ بنگلہ دیشی ٹیم نے ہندوستان کے خلاف کھیلے گئے پہلے ونڈے میں بیٹنگ کے دوران شاندار مظاہرے کئے جیسا کہ پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے اس نے مہمان ٹیم کیخلاف ونڈے کا اعظم ترین مجموعی اسکور بنایا جس میں 49.4 اوورس میں ٹیم نے 307 رنز اسکور کئے ۔ بعد ازاں بولنگ میں فاسٹ بولروں نے خصوصاً اپنے ونڈے کیرئیر کا آغاز کرنے والے نوجوان فاسٹ بولر مستفیض الرحمن نے پانچ وکٹیں لیتے ہوئے ہندوستانی بیٹنگ کو شدید نقصان پہونچایا اور دھونی کی ٹیم 46 ا وورس میں ہی 228 رنز پر ڈھیر ہوگئی ۔ تین مقابلوں کی سیریز میں بنگلہ دیش نے 1-0 کی سبقت حاصل کرلی ہے ۔ مہندر سنگھ دھونی سے جب اس شکست کی وجہ سے کھلاڑیوں کے اعتماد کو پہونچنے والے نقصان کے ضمن میں استفسار کیا گیا تو انھوں نے کہاکہ شکست یقینی طورپر مایوس کن ہے لیکن اس شکست کی وجہ سے کھلاڑیوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے ہیں ۔

میچ کے بعد منعقدہ پریس کانفرنس سے اظہار خیال کرتے ہوئے دھونی نے کہا کہ بنگلہ دیشی فاسٹ بولروں نے اپنی بولنگ میں جو تبدیلیاں کی وہ انتہائی متاثرکن رہی کیونکہ 140 کیلومیٹر کی رفتار سے بولنگ کرتے ہوئے اچانک 115 کیلومیٹر کی رفتار کی گیند ڈالنے سے بیٹسمینوں کو دقت ہوئی ۔ علاوہ ازیں مہمان فاسٹ بولروں کی بہ نسبت بنگلہ دیشی فاسٹ بولروں نے وکٹ سے بہتر اچھال حاصل کیا ۔ دھونی کے بموجب ایک سست رفتار وکٹ پر اُچھا لیتی گیند کو کھیلنا آسان نہیں ہوتا اور یہی کام بنگلہ دیشی فاسٹ بولروں نے کیا ہے ۔ ہندوستان کیلئے یہ ناکامی اس لئے بھی مایوس کن رہی کیونکہ اوپنرس روہت شرما (63) ، شکھر دھون (30) نے پہلی وکٹ کیلئے 95 رنز کی پارٹنرشپ نبھائی تھی لیکن اُس کے بعد 20 رنز کے اضافہ میں ہندوستان کو 4 وکٹوں کا نقصان برداشت کرنا پڑا اور اس نقصان سے ٹیم مکمل مقابلے کے دوران باہر نہیں نکل پائی حالانکہ 300 رنز کا نشانہ حاصل کرنا موجودہ دور کی کرکٹ میں بڑا کام نہیں ہے ۔