فاتح فیڈرر فائنل میں

آسٹریلین اوپن کے فائنل میں ولیمس بہنیں مدمقابل

میلبورن۔26 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) آسٹریلین اوپن ٹینس ٹورنمنٹ میں سرینا اور وینس ولیمس نے سیمی فائنل میں فتوحات حاصل کر کے فائنل میں جگہ بنا لی ہے جس کے ساتھ ہی 8  سال بعد پہلی مرتبہ ولیمس بہنیں گرانڈ سلام کے فائنل میں مدمقابل ہوں گی۔میلبورن میں جاری سال کے پہلے گرانڈ سلام آسٹریلین اوپن کے پہلے سیمی فائنل میں وینس کا سامنا ہم وطن کوکو وینڈ ویگے سے ہوا جہاں کوکو نے سخت مقابلے کے بعد پہلا سیٹ جیت کر برتری حاصل کی اور ساتھ ساتھ ان تمام شائقین کی امیدیں بھی ماند پڑتی نظر آنے لگیں جو ولیمس بہنوں کے درمیان فائنل کی راہ دیکھ رہے تھے۔تاہم تجربہ کار وینس نے میچ میں شاندار انداز واپسی کی اور 25 سالہ ہم وطن حریف کو دوسرے سیٹ میں 6-2 سے زیر کیا۔ تیسرے سیٹ میں سخت مقابلے کی امید تھی لیکن وینس نے 6-3 سے فتح اپنے نام کر کے آسٹریلین اوپن کے فائنل میں جگہ بنا لی۔دوسرے سیمی فائنل میں سرینا نے توقعات کے مطابق یکطرفہ مقابلے میں فتح حاصل کے فائنل میں جگہ بنائی جہاں ان کی نظریں ساتویں آسٹریلین اوپن اور 23 واں گرانڈ سلام جیتنے پر مرکوز ہوں گی۔صرف 50 منٹ طویل دوسرے سیمی فائنل میں سرینا نے کروشیا کی مرجانا لوسک برونی کو 6-2 اور 6-1 سے شکست دی۔یہ 8  سال میں پہلا موقع ہو گا کہ دونوں بہنیں گرانڈ سلام کے فائنل میں مدمقابل ہوں گی جبکہ مجموعی طور پر دونوں کے درمیان نواں گرانڈ سلام فائنل ہو گا۔

پیس ہنگیز جوڑی کو شکست
مکسڈ ڈبلز کے کوارٹر فائنل مقابلے میں ہندوستانی ٹینس اسٹار روہن بوپنا اور ان کی سابق عالمی نمبر ایک سوئٹزرلینڈ کی ٹینس اسٹار مارٹینا ہنگیز کو آسٹریلیائی جوڑی سمنتھا اسٹوسر اور سام گروتھ کے خلاف راست سٹوں میں 6-3، 6-2 کی شکست برداشت کرنی پڑی۔ فاتح جوڑی نے مقابلے میں جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کیا جیسا کے اس نے 12 ایسیس اسکور کرنے کے ساتھ تین مرتبہ دوہری غلطیاں بھی دہرائیں۔ پیس جوڑی کو ایک مرتبہ حریف جوڑی کی سرویس توڑنے کا موقع ملا لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکی لیکن اس کے برعکس میزبان جوڑی نے اس کو ملنے والی 7 مواقع میں 4 مرتبہ پیس جوڑی کی سرویس توڑتے ہوئے مقابلہ پر اپنی گرفت مضبوط کی۔پیس جوڑی نے حالانکہ محتاط رویہ اختیار کیا اور صرف 7 غلطیاں ہی کی تھیں لیکن فاتح جوڑی نے جارحانہ کھیل کے ذریعہ سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرلی۔
٭ زخموں سے صحتیابی کے بعد سیزن کا پہلا گرانڈ سلام کھیل رہے راجر فیڈرر کا آسٹریلین اوپن 2017ء میں شاندار مظاہروں کا سلسلہ سیمی فائنل میں بھی جاری رہا جہاں انہوں نے پانچ سٹوں پر مشتمل تین گھنٹے چار منٹ طویل سنسنی خیز مقابلے میں ہم وطن اور عالمی درجہ بندی میں چوتھے مقام پر فائز اسٹانسلس واورنکا کو 7-5، 6-3، 1-6، 4-6، 6-3 سے شکست دی۔ اس کامیابی کے ذریعہ فیڈرر چھٹی مرتبہ آسٹریلین اوپن کے فائنل میں رسائی حاصل کرلی ہے۔ 35 سالہ فیڈرر گرانڈ سلام کے فائنل میں رسائی حاصل کرنے والے معمر ترین کھلاڑی بن چکے ہیں جیسا کہ اس سے قبل 1974  کے یوایس اوپن میں کین روس وال نے 39 برس کی عمر میں فائنل میں رسائی حاصل کی تھی۔ فیڈرر نے فائنل میں رسائی کے دوران ٹینس کی عالمی درجہ بندی میں سرفہرست 10 کھلاڑیوں میں موجود 3 کھلاڑیوں کو شکست دی ہے جس میں آج 2014ء کے چیمپین واورنکا کے خلاف حاصل ہونے والی ایک یادگار کامیابی کے علاوہ کوارٹر فائنل میں جاپانی کھلاڑی کائی نشی کوری اور چیک جمہوریہ کے ٹامس برڈک شامل ہیں۔ اتوار کو فیڈرر آسٹریلین اوپن میں اپنا 100 واں مقابلہ کھیلیں گے اور ان کے حریف رافل نڈال یا شاندار فام میں موجود گریجار ڈیمترو ہوں گے، ان کھلاڑیوں کے درمیان کل دوسرا سیمی فائنل کھیلا جائے گا۔ فیڈرر نے مقابلہ کا شاندار آغاز کیا لیکن دونوں ہی کھلاڑیوں کی جانب سے پہلے سٹ میں مسابقتی کھیل دیکھنے کو ملا جس کے بعد فیڈرر نے اپنی بالادستی بناتے ہوئے دو سیٹ بہ آسانی اپنے نام کرلئے جس کے فوراً بعد تیسرے سیٹ میں واورنکا نے 6-1 سے فیڈرر کو بے بس کیا، چوتھے سیٹ میں مسابقتی کھیل کے بعد واورنکا کامیاب رہے۔ 2-2 کے ذریعہ جب مقابلہ پانچویں سٹ میں پہنچا تو کسی بھی کھلاڑی کی کامیابی کا امکان دکھائی دے رہا تھا جہاں فیڈرر نے اہم موقع پر واورنکا کی سرویس توڑی۔