فائرنگ کے تبادلہ میں زخمی پولیس انسپکٹر کی موت

گلبرگہ میں بند اور سبز پرچموں کی بے حرمتی سے کشیدگی
گلبرگہ /15 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)حیدرا ٓباد کے یشودھا ہسپتال میں زیر علاج پولیس سب انسپیکٹر ملیکارجن بنڈے کے انتقال کی خبر ملنے پر آج 15جنوری کو صبح ہی سے شہر میں تنائو کی کیفیت شروع ہوگئی ۔ واضح رہے کہ 8جنوری کو روضہ پولیس اسٹیشن گلبرگہ کے قریب ایک مکان میں بدنام زمانہ غنڈہ منا شوٹر پولیس فائیرنگ میں ہلاک ہوگیا تھا۔لیکن شدید طور پر زخمی ہوکر مرجانے سے قبل منا شوٹر نے پولیس انسپیکٹرس پر بھی فائیرنگ کی تھی ۔ اس فائیرنگ کے نتیجہ میں دو انسپیکٹرشدید زخمی ہوئے تھے۔انسپیکٹر ملیکارجن بنڈے کے سر میں دو گولیاں لگی تھیں جن کے سبب ڈاکٹروں کے بیان کے بموجب دماغ کو کافی نقصان پہنچ چکا تھا۔ انھیں پہلے گلبرگہ کے بسویشور ہسپتال میں اور بعد ازاں حیدر آباد کے یشودھا ہسپتال میں شریک کروایا گیا تھا۔ انتقال کرجانے والے انسپیکٹر کے رشتہ داران اور گلبرگہ کی مختلف عوامی تنظیموں کی جانب سے مسٹر بنڈے کو مزید علاج کے لئے لندن کے ہسپتال میں شریک کروانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔اس موقع پر زخمی پولیس انسپیکٹر کی عیادت کے لئے حیدر آباد آئے ہوئے ریاست کرناٹک کے وزیر میونسپل ایڈمنسٹریشن و ضلع انچارج وزیر گلبرگہ الحاج قمر الاسلام نے بھی تیقن دیا تھا کہ اگر ڈاکٹر مشورہ دیں تو مزید علاج کے لئے انسپیکٹر بنڈے کوحکومت لندن بھی روانہ کرسکتی ہے۔ اس ضمن میں الحاج قمرالاسلام نے چیف منسٹر کرناٹک اور وزیر داخلہ کو بھی حالات سے واقف کروادیا تھا۔
لیکن ڈاکٹروں کے بیان کے بموجب انسپیکٹر بنڈے کی حالت مسلسل بگڑتی جارہی تھی ۔وہ کوما میں تھے اور گزشتہ چار پانچ دنوں سے ان کا جسم کسی علاج کو بھی قبول نہیں کررہا تھا۔ ڈاکٹروں نے انھیں لندن منتقل کرنے کا کوئی مشورہ حکومت کرناتک کو نہیئں دیا تھا۔اس دوران شہر گلبرگہ میں بعض مفاد پرست عناصر8 جنوری کو شوٹ آئوٹ میں زخمی ہونے والے انسپیکٹربنڈے کے معاملہ کو لیکر انسپیکٹر جنرل نارتھ ایسٹر ن رینج مسٹر محمد وزیر احمد اور ضلع انچارج وزیر الحاج قمرالاسلام کوکسی نہ کسی بہانہ سے بدنام کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ فرقہ پرستوں نے آئی جی پی اور ایس پی گلبرگہ کے تبادلہ کا بھی مطالبہ کیا تھا ۔

لیکن جہاں آئی جی پی نے اپنی مکمل ذمہ داری نبھاتے ہوئے مفادات حاصلہ رکھنے والوںکے خلاف واضح طور پر میڈیا کو دئے گئے بیان میں کہا تھا کہ منا شوٹ آئوٹ کے معاملہ میں ملیکارجن بنڈے شدید زخمی ہوئے تھے اور انکے علاج کے لئے انھوں نے ایس پی گلبرگہ کی عدم موجودگی میں انھیںفوری طور پر ہسپتال میں شریک کروانے کا انتظام کروایا تھا۔ ضلع انچارج وزیر گلبرگہ الحاج قمر الاسلام نے بھی اس معاملہ میں پولیس کو اور خود انھیں بدنام کرنے کی کوشش کرنے والے عناصر کی میڈیا کو دئے گئے بیان میں کافی سرزنش کی تھی اور کہا تھا کہ منا شوٹر کو گرفتار کرنے کا کام سابقہ بی جے پی حکومت نہیں کر سکی تھی لیکن موجودہ ریاستی کانگریس نے یہ کارنامہ انجام دیا ہے

جس کے لئے محکمہ پولیس، متعلقہ عہدہ داران پولیس اورریاستی حکومت قابل ستائش ہے۔ گلبرگہ میں 12ربیع الاول کو الحاج قمر الاسلام کی رہنمائی و قیادت میں جہاں 35ویں بار ہر سال کی طرح جشن میلاد النبی ﷺ نہایت عالی شان پیمانہ پر منایا گیا وہیں شہر کے تمام جات میں بھی عید میلاد النبی ﷺ کی خوشیاں منائی گئیں۔ لیکن 15جنوری کو جیسے ہی انسپیکٹر میلکارجن بنڈے کے انتقال کی اطلاع ملی شہر کا ماحول تنائو سے بھر گیا۔ بازار چوک، گنج روڈ، ہمنا آباد بیس،کپڑ بازار وغیرہ میں فرقہ پرست و مفاد پرست عناصر پر مشتمل ٹولیوں نے دوکانیںبند کروادیں اور شہر بھر میں جگہ جگہ لگی ہوئی عید میلاد نبی ﷺ کی پرچیوں اور بیانرس کی بے حرمتی کی۔ پتھر بازی کی ۔مسلم تاجران نے اس حرکت پر احتجاج بھی کیا کیونکہ منا شوٹر کے کی ہلاکت اور انسپیکٹر بنڈے کے انتقال کا عام مسلمانوں سے یا پھر عید میلاد النبی ﷺ سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ منا شوٹر کا تعلق راست طور پرگلبرگہ سے بھی نہیں تھا بلکہ وہ ممبئی کے ایک انڈر ورلڈ گیانگ سے وابستہ تھا۔

منا کی ہلاکت کے بعد اس کی لاش اس کی بیوی کے ساتھ ممبئی روانہ کردی گئی تھی۔ ضلع انچارج وزیر گلبرگہ الحاج قمر الاسلام نے جہاں ملیکارجن بنڈے کی بہادری کی ستائش کی تھی اور ان کے جلد صحت یاب ہونے کے لئے دعائوں کیاپیل کی تھی وہیں منا شوٹر کی ہلاکت پر گلبرگہ کے محکمہ پولیس کی ستائش کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہاں کی پولیس وقت کے ساتھ ساتھ تمام مجرموںکا صفایہ کردے ی۔لیکن ان ساری باتوں اور بیانات کے باوجودچند مفاد پرست عناصر جو ابتداء ہی سے معاملہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کرہے تھے انھوں 15جنوری کو پھر سے اسی طرح کی سرگرمیوں سے شہر کے ماحول کو تنائو سے بھر دیا ۔ شہر میں دفعہ 144نافذ کردیا گیا ہے۔ پولیس حالات کو قابو میں رکھنے کی بھرپور کوشش کررہی ہے ۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ پولیس انسپیکٹر ملیکارجن بنڈے کی نعش حیدر اباد سے گلبرگہ منتقل کی جائیگی۔ تمام سرکاری اعزازات کے ساتھ ان کی آخری رسومات کھجوری تعلقہ الند ضلع گلبرگہ میں انجام دی جائیں گی ۔