غیر مہذب الفاظ اور مسلسل جنسی مناظر کے سبب’’ لیب اسٹک انڈر مائی برقعہ‘‘کو منظوری دینے سے سی بی ایف سی کا انکار

نئی دہلی:ایک بڑے اقدام کے طورپر سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن( سی بی یف سی) نے پرکاش جہا کی مجوزہ فلم ’’ لیب اسٹک انڈر مائی برقعہ‘‘کو فلم میں غیر مہذب الفاظ کے استعمال اور سلسلہ وار فحش مناظر کے سبب منظور ی دینے سے انکار کردیا ہے۔

فلم کے ٹریلرسے پتہ چلتا ہے کہ فلم کی کہانی چھوٹی شہریوں میں رہنے والی لوگ جو فلم ہسیتوں سے متاثرہوئے ہیں کے اردگرد گھومتی ہے۔سنسر بورڈ نے کہاکہ کنکانہ سین ‘ رتنا پاٹک شاہ کی فلم کو منظوری نہیں دی جاسکتی کیونکہ فلم میں فحش مناظر اور غیر مہذب الفاظ کے ساتھ فحش آوازیں بھی ہیں۔

مختلف عمر کی چار خواتین کو مختلف اقسام کی آزادی کی متلاشی ہیں کی کہانی والی اس فلم کا سال 2016میں فلم کاٹریلر منظرعام پر آیاتھا جس کو خوب سراہا گیا۔

النکاریتا سریواستو کی ہدایت کاری میں بنی فلم ’’ لیب اسٹک انڈر مائی برقعہ‘‘اہانہ کمار اور پلابیتا بورتھاکر نے بھی کام کیا ہے۔سی بی ایف سی کی نوٹس میں لکھا ہے کہ ’’فلم کی کہانی خواتین پر مبنی ہے ‘ جو غیر یقینی دنیا میں زندگی گذار رہی ہیں۔

فلم میں سلسلہ وار فحش مناظر ‘ غیرمہذب الفاظ کے ساتھ فحش آوازیں بھی ہیں‘ اور ایک مخصوص طبقے کے لئے حساس بھی ہے‘ لہذا فلم کو ہدایت کے مطابق منظوری نہیں دی جاسکتی ہے‘‘کئی فلم ہستیوں نے ٹوئٹر کے ذریعہ اس فیصلہ پر مایوسی کا اظہارکیا۔

فرحان اختر نے ٹوئٹ کے ذریعہ سی بی ایف سی کے فیصلہ کی مذمت کی ۔ فلم نے ٹوکیو انٹرنیشنل فلم فیسٹول میں ایشیاء کا جذبہ ایوارڈ اور ممبئی فلم فیسٹول کے دوران اکسیم ایوارڈ بھی جیتا ۔

فلم کی ریلیز جمعہ کے روز کی جانے والی ہے۔یہ پہلے بار نہیں ہے کہ سی بی ایف سی نے فلم کو منظوری دینے سے انکار کیاہے ۔

نواز الدین صدیقی کی فلم ’حرام خور‘ایک ٹیچر اور کم عمر طالبہ کے درمیان میں ناجائز رشتہ پر تیار کی گئی تھی اس کو بھی منظور دینے سے انکارکردیاگیاتھا۔