حیدرآباد /21 اپریل (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت کی جانب سے آندھرا پردیش کی گاڑیوں سے ٹیکس وصول کرنے کے فیصلہ کے بعد خانگی ٹور آپریٹرس کی چاندی ہو گئی۔ نان اے سی بس میں فی نشست 50 روپئے اور اے سی بس میں 100 روپئے کا اضافہ کردیا گیا، جس سے مسافرین پر بھاری مالی بوجھ عائد ہو رہا ہے۔ واضح رہے کہ تلنگانہ حکومت کی جانب سے ٹیکس وصولی کے فیصلہ کو خانگی ٹور آپریٹرس نے ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا، جب کہ ہائی کورٹ نے قطعی فیصلہ ہونے تک ایک خصوصی اکاؤنٹ کھول کر ٹیکس جمع کرنے کی ہدایت دی ہے۔ علاوہ ازیں تین ماہ میں ایک مرتبہ ٹیکس جمع کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ حیدرآباد سے وجے واڑہ، وشاکھا پٹنم، گنٹور، ایلور، کاکیناڈا، املا پورم، راجمندری، کرنول، کڑپہ، تروپتی اور بنگلور وغیرہ کے لئے روزانہ 650 تا 700 خانگی بسوں کی آمد و رفت ہوتی ہے، جب کہ آر ٹی سی بسوں اور ٹرینوں سے خانگی بسوں کی مسابقت ہوتی ہے۔ تلنگانہ حکومت کے اس فیصلہ کے بعد خانگی ٹور آپریٹرس کو ہر تین ماہ میں 1,10,000 روپئے ٹیکس جمع کرنا ہوگا، تاہم نان اے سی بسوں میں فی نشست 50 روپئے اور اے سی بسوں میں فی نشست 100 روپئے کے اضافہ سے بالترتیب 1.80 لاکھ اور 3.60 روپئے وصول کرکے عوام پر مالی بوجھ عائد کیا جا رہا ہے۔