نرمل /26 اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) آج صبح کی اولین ساعتوں میں فارسٹ رینج آفیسر نرمل مسٹر خواجہ ہدایت علی نے ایک لاری کا تعاقب کرتے ہوئے موضع لولم پر غیر قانونی ساگوانی چوبینہ اسمگل کر رہی گاڑی کو روک لیا جس میں پانچ لاکھ روپئے مالیت سے زیادہ کا ساگوان چوبینہ تھا ۔ تفصیلات کے بموجب یہ گاڑی ایچوڑہ سے رات دیر گئے غیر قانونی چوبینہ اسمگل کر رہی تھی جو نظام آباد لے جایا جارہا تھا ۔ خواجہ ہدایت علی منچریال روڈ پر پٹرولنگ کر رہے تھے ۔ گاڑی کی رفتار کو دیکھ کر انہوں نے گاڑی کا تعاقب کیا اور اوور ٹیک کرنے پر ان کی گاڑی حادثہ کا شکار ہوسکتی تھی جبکہ ان کے ہمراہ اسٹاف نہیں تھا یہ موضع لولم پہونچ کر جو بھینسہ روڈ واقع ہے گاؤں والوں کو جمع کرتے ہوئے سڑک پر پتھر وغیرہ ڈآل کر ٹہر گئے جبکہ حالات کو دیکھتے ہوئے اسمگلرس نے کچھ فاصلہ پر ہی لاری چھوڑ کر فرار ہوگئے ۔ بتایا جاتا ہے کہ اس گاؤں میں 7 افراد ہے جبکہ ایک سو عد ساگوانی چوبینہ بھی جس کو الائچی مونگ کی پھلی کے چھٹوں سے بھرے تھیلے کے نیچے چھیپا یا گیا تھا تاکہ کسی کو شک نہ ہوتا ہم فارسٹ رینج آفیسر کو اسمگل کرنے والوں کو کامیاب ہونے نہیں دیا ۔ دلچسپ پہلو یہ ہے کہ یہ گاڑی جہاں سے نرمل پہونچ گئی تھی وہ ایک اہم چیک پوسٹ منڈی گٹہ جہاں ہمیشہ تین تا چار عہدیدار ہر گاڑی کی تنقیح کرتے ہیں ایسے چیک پوسٹ سے بہ آسانی اسمگلنگ کی گاڑی پاس ہوجانا ایک سوالیہ نشان ہے ۔ ایسی دلیری سے اسمگلنگ کا ہونا اس بات کی طرف واضح اشارہ ہے کہ محکمہ جنگلات کا کوئی نہ کوئی عہدیدار اس واقعہ میں ملوث ہوسکتا ہے ۔ ہونا تو یہ تھا کہ یہ گاڑی منی گٹہ چیک پوسٹ ہی پار نہیں کرتی تاہم خواجہ ہدایت علی نے جان پر کھیلتے ہوئے چوبینہ سے لدی گاڑی کو نرمل فاریسٹ آفیسرس محفوظ کردیا ۔