غزہ پٹی میں اسرائیلی جنگی طیاروں کے فضائی حملے

فلسطینی راکٹ حملوں کے جواب میں حماس کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ
غزہ۔3جون ( سیاست ڈاٹ کام ) فلسطین اور اسرائیل کے درمیان 2014ء کے خونریز تصادم کے بعد چند دن قبل طئے شدہ جنگ بندی بالآخر تہس نہس ہوگئی ۔ جب فلسطینیوں نے اسرائیلی علاقہ پر ایک راکٹ فائر کیا جس کے جواب میں صیہونی جنگی طیاروں نے غزہ میں عسکریت پسندوں کے درجنوں ٹھکانوں کوشدید بمباری کا نشانہ بنایا ۔ تشدد میں یہ ہولناک اضافہ اس وقت ہوا جب ہزاروں فلسطینیوں نے ایک فلسطینی خاتون ڈاکٹر کے جلوس جنازہ میں شرکت کی ۔ فلسطینیوں کیلئے رضاکارانہ خدمات انجام دینے والی یہ ڈاکٹر جنوبی غزہ میں سرحد پر تشدد کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں ہلاک ہوگئی تھی ۔ اسرائیلی فوج نے اتوار کی صبح جاری کردہ بیان میں کہا کہ ’’ بڑے پیمانہ پر فضائی حملوں کی پپہلی لہر میں جٹ طیاروں نے غزہ پٹی میں تین فوجی ٹھکانوں کے تحت واقع دہشت گردی کے 10اڈوں کو نشانہ بنایا ۔ ان میں دو فوجی احاطے دہشت گرد گروپ حماس کے تھے ۔ اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ ’’ ( جنگی طیاروں کے حملے کے ) اہداف میں حماس کے دو اسلحہ بنانے اور ذخیرہ کرنے کے مقامات اور ایک فوجی احاطہ شامل تھا ‘‘ ۔ فوجی بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’ اسرائیل پر راکٹ حملوں اور اختتام ہفتہ پر دہشت گرد تنظیم حماس کی طرف سے تیار کردہ اور منظورہ مختلف دہشت گرد سرگرمیوں کے جواب میں یہ فضائی حملے کئے گئے ‘‘ ۔