غزنی ۔ 04 ستمبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) افغانستان کے جنوب مشرقی صوبہ غزنی کے دارالحکومت میں طالبان عسکریت پسندوں نے افغان انٹیلیجنس ایجنسی اور پولیس کے کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا ہے۔ خود کش ٹرک بم حملے کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک جبکہ 150 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔ نائب صوبائی گورنر محمد علی احمدی کے مطابق حملہ آور غزنی شہر میں قائم ملکی خفیہ ادارے ’ این ڈی ایس‘ کی عمارت کو تباہ کرنا چاہتے تھے۔ اْن کے بقول مرنے والوں میں نیٹو کے زیر انتظام آئی سیف دستوں کے اہلکار بھی شامل ہیں۔خبر رساں ادارے روئٹرز نے غزنی کے صوبائی گورنرموسٰی خان اکبر زادہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ حملہ 19 عسکریت پسندوں کی ایک ٹیم کی طرف سے کیا گیا۔ حملہ آوروں نے فوری ردعمل دکھانے والی پولیس کی ٹیم کو بھی نشانہ بنایا۔ اس پولیس کا دفتر بھی اسی کمپاؤنڈ میں موجود تھا جسے حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ خودکش ٹرک بم دھماکے کے بعد حملہ آوروں کا افغان فورسز کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔اکبر زادہ کے بقول، ’’بم دھماکے اس قدر شدید تھے کہ ارد گرد کی عمارتوں کی چھتیں گرنے کھڑکیاں ٹوٹنے کے سبب بہت سے سویلین زخمی ہوئے ‘‘۔اس حملے کے بعد زخمیوں کو غزنی کے ہسپتال پہنچایا گیا جہاں ناکافی سہولیات کے باعث مشکلات پیش آئیں۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے غزنی میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے میں درجنوں افغان فوجی ہلاک ہوئے۔ مجاہد کے مطابق، ’’یہ ہماری فتح اور ہمارے دشمنوں کی شکست ہے جنہیں یہ معلوم ہی نہ ہو سکا کہ کیسے ہمارے جنگجو دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑیوں کے ساتھ بڑی تعداد میں انٹلیجنس ایجنسی کے دفتر پہنچے‘‘۔