غدر کا گجویل سے مقابلہ ، مہا کوٹمی کو نقصان کی سازش

انقلابی شاعر کی ٹی آر ایس سے خفیہ مفاہمت، کے سی آر کے اشارہ پر مقابلہ !
حیدرآباد ۔ 8 ۔ نومبر (سیاست نیوز) انقلابی شاعر غدر نے چیف منسٹر کے سی آر کے خلاف انتخابی حلقہ گجویل سے آزاد امیدوار کے طورپر مقابلہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ غدر کے اس اعلان سے تلنگانہ کے سیاسی حلقوں میں بحث چھڑگئی ہے کہ آیا انقلابی شاعر آزاد امیدوار کی حیثیت سے مقابلہ کرتے ہوئے کے سی آر کی کامیابی کی راہ ہموار کرنا چاہتے ہیں ؟ مہا کوٹمی نے گجویل سے کانگریس قائد پرتاپ ریڈی کو امیدوار بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو اس حلقہ میں کافی مقبول ہے۔ پرتاپ ریڈی کی امیدواری اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کی تائید کے سبب کے سی آر پریشان ہیں اور انہوں نے انتخابی مہم کی ذمہ داری وزیر آبپاشی ہریش راؤ کے سپرد کردی۔ 2014 ء میں پرتاپ ریڈی کو 19,000 ووٹوں سے شکست ہوئی تھی۔ اس مرتبہ کانگریس، تلگو دیشم ، سی پی آئی اور تلنگانہ جنا سمیتی کے مشترکہ مقابلہ کی صورت میں کے سی آر کی مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ اگر رائے دہی آزادانہ اور منصفانہ رہی تو ایسی صورت میں پرتاپ ریڈی کی کامیابی کے امکانات ظاہر کئے جارہے ہیں۔ ان حالات سے پریشان ٹی آر ایس نے انقلابی شاعر غدر کو میدان میں اتارا ہے۔ غدر نے جس ڈرامائی اندازمیں آزاد امیدوار کی حیثیت سے مقابلہ کا اعلان کیا ، اس سے شبہات پیدا ہورہے ہیںکہ آیا غدر آزاد امیدوار ہوں گے یا پھر کے سی آر کے نمائندے۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ غدر نے درپردہ طور پر چیف منسٹر سے سمجھوتہ کرلیا ہے اور ان کے مقابلہ کی صورت میں نقصان مہا کوٹمی کا ہوگا۔ لہذا کسی بھی طرح انہیں میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ کے سی آر کی اکثریت میں اضافہ ہو۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ غدر نے گزشتہ ماہ 13 اکتوبر کو اپنی اہلیہ اور فرزند سوریہ کرن کے ہمراہ نئی دہلی میں کانگریس کے صدر راہول گاندھی اور یوپی اے کی صدرنشین سونیا گاندھی سے ملاقات کی تھی ۔ غدر کے فرزند سوریا کرن نے اگست میں کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی اور وہ بیلم پلی اسمبلی حلقہ سے پارٹی ٹکٹ کے خواہاں ہیں۔ کانگریس کی فہرست کی اجرائی سے عین قبل غدر کا گجویل سے مقابلہ کا اعلان فرزند کے ٹکٹ کو یقینی بنانے کی کوشش بھی ہوسکتا ہے۔ اگر کانگریس سوریہ کرن کو ٹکٹ دیتی ہے تو غدر گجویل سے مقابلہ کے فیصلہ سے دستبردار ہوسکتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق کانگریس نے غدر کو گجویل اور کسی بھی حلقہ سے ٹکٹ کا پیشکش کیا تھا لیکن انہوں نے پارٹی ٹکٹ قبول کرنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا کہ انقلابی شاعر کی حیثیت سے وہ ہمیشہ فیوڈل اور امپیرلسٹ طاقتوں کے خلاف جدوجہد کرتے رہے ہیں۔ غدر کے مقابلہ کی صورت میں راست طور پر کے سی آر کو فائدہ ہوگا اور مخالف ٹی آر ایس ووٹ تقسیم ہوجائیں گے ۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے غدر نے کہا کہ ان کا تعلق کسی پارٹی سے نہیں ہے اور راہول اور سونیا سے ملاقات کے پس پردہ کوئی سیاسی مقاصد نہیں تھے۔ انہوں نے 45 منٹ تک انقلابی گیت سنائے تھے۔ غدر نے راہول گاندھی کو دستور اور جمہوریت بچاؤ مہم سے واقف کرایا تھا ۔ انہوں نے دہلی میں سی آئی ڈی کے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل سے ملاقات کرتے ہوئے سیکوریٹی میں اضافہ کی درخواست کی ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ووٹ کا استعمال سمجھداری سے کریں کیونکہ ان کا ہر ووٹ ریاست کی سیاسی تعمیر میں مددگار ثابت ہوگا ۔ انتخابی مہم کے پہلے مرحلہ میں وہ ایس ٹی علاقوں کا دورہ کریں گے۔ جبکہ دوسرے مرحلہ میں ایس سی اور تیسرے میں بی سی طبقات پر توجہ دیں گے۔ آخری مرحلہ میں دلتوں اور غریبوں کے پاس جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ان کے خلاف کتنے فوجداری مقدمات ہیں، وہ واقف نہیں ہیں۔ تلنگانہ اور آندھراپردیش میں ان پر کئی مقدمات درج ہیں۔ تلنگانہ کے ڈائرکٹر جنرل پولیس مہیندر ریڈی نے غدر کو بتایا کہ امن مذاکرات اور یادگارِ شہیدوں کی تعمیر کے سلسلہ میں ان پر عائد کردہ مقدمات سے دستبرداری اختیار کرلی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مقدمات سے ڈرنے اور گھبرانے والے نہیں ہیں۔ وہ اپنے نظریات کیلئے خون کا آخری قطرہ بہانے تیار ہیں۔