عادل آباد میں مسلمانوں کو حکومت کی جانب سے فراہم کردہ زمین کی حفاظت ارباب مجاز کی ذمہ داری
عادل آباد ۔ یکم؍ جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مستقر عادل آباد کے KRK کالونی میں قبرستان و عیدگاہ کی خاطر حکومت کی جانب سے فراہم کردہ فاضل اراضی پر غیر مجاز طور پر پلاٹنگ کر کے فروخت کرنے کی اطلاع مقامی افراد کی جانب سے وصول ہوئی ۔ واضح رہے کہ کے آر کے کالونی عادل آباد کا ایک حصہ تصور کیا جاتا ہے ‘ جومولا گرام پنچایت کی حدود میں شامل ہے ۔ جہاں پر خواطر خواہ مسلم آبادی پائی جاتی ہے ۔ عیدین کے موقع پر نماز عید کی خاطر اور تدفین تکفین کی غرض سے عادل آباد میدان عیدگاہ قبرستان آنے میں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا ۔ کے آر کے کالونی کے مسلم افراد کی دیرینہ خواہشات کا لحاظ رکھتے ہوئے ریاستی وزیر مسلم دوست مسٹر جوگو رامنا نے محکمہ جنگلات کی فاضل پانچ ایکر اراضی کو قبرستان و عیدگاہ کی خاطر مختص کرتے ہوئے کے آر کے کالونی کے مسلم سیاسی سماجی قائدین کے حوالہ کیا ۔ اس فاضل پانچ ایکر اراضی کی حصار بندی کی خاطر مقامی افراد کی جانب سے چندہ بھی کیا گیا رقم خواطر خواہ نہ ہونے کے بناء پر حصار بندی کا کام شروع نہ ہوسکا ۔ کے آر کے کالونی کے مقامی افراد کی اطلاع کے مطابق قبرستان و عیدگاہ کی اراضی میں ایک تا ڈیڑھ ایک اراضی پر پلاٹنگ کرنے 40 تا 50 لاکھ روپیوں میں فروخت کیا جا رہاہے ۔ قبرستان و عیدگاہ کی اراضی کی قوم کی ملکیت تصور کیا جائے تو فائدبے جا نہ ہوگا ۔ اسی صورت میں عادل آباد کے سیاسی و سماجی قائدین ‘ مختلف تنظیموں کو چاہئے کہ وہ حکومت کی جانب سے فراہم کردہ پانچ ایکر اراضی کی حفاظت کی خاطر پیشرفت کریں ۔