جامع مسجد کوڑنگل میں عظیم اجتماع ‘ مولانا حافظ محمد عدالرشید کا خطاب
کوڑنگل ۔ 15 ۔ ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) کوڑنگل میں 13 ستمبر کو عیدالاضحی روایتی جوش و خروش ، عقیدت و احترام اور خشوع و خضوع کے ساتھ منائی گئی ۔ پروگرام کے مطابق ساڑھے نو بجے دن عیدگاہ میں نمام عیدالاضحی کی ادائیگی کا اہتمام کیا گیا تھا مگر مسلسل تیز بارش کی وجہ مقامی مساجد میں نماز عیدالاضحی ادا کی گئی ۔ جامع مسجد میں فرزندان توحید کا کثیر اجتماع دیکھا گیا جہاں پر مقامی حضرات کے علاوہ مواضعات کے لوگوں کی بھی کثیر تعداد شریک تھی ۔ ٹھیک ساڑھے نو بجے نماز عیدالاضحی ادا کی گئی ۔ خطیب عیدین و امام جامع مسجد مولانا حافظ محمد عبدالرشید نے امامت کی اور خطبہ دیا ۔ قبل ازیں مولانا موصوف نے فضائل عیدالاضحی بیان کرتے ہوئے کہا کہ عید قربان حضرت ابراہیمؑ کی سنت ہے اور اُمت محمدیہ کیلئے تجدید عہد وفا کا دن ہے ۔ یہ صرف بکرے ، اُونٹ ، دنبے وغیرہ کی قربانی نہیں ہے بلکہ ناجائز خواہشات ، غلط تمناؤں اور نفس کی قربانی ہے ۔ انسان کی زندگی میں قدم قدم پر ایسے مواقع آجاتے ہیں کہ اللہ تعالی کا حکم کچھ اور ہوتا ہے اور انسان کی خواہش کچھ اور یہی وقت ہے کہ انسان حضرت ابراہیم علیہ السلام کے کردار کو یاد کرے ۔ عیدالاضحی اُسوہ ابراہیمیؑ کی عظیم یادگار ہے ۔ مولانا موصوف نے فلسفہ قربانی بیان کرتے ہوئے کہا کہ عیدالاضحی کا مقصد متاع عزیز بھی قربان کردینا ہے ۔ اللہ رب العزت کی رضا اور خوشنودی کیلئے قربانی دینے کی خواہش کی ۔ اور کہا کہ جو اللہ کی راہ میں مال خرچ کرتے اور قربانی دیتے ہیں اللہ ان کی حفاظت کرتا ہے ۔ مکہ مسجد میں مولوی سید راشد علی قادری ، مسجد عمر بن خطابؓ میں مولانا حافظ محمد عبدالباسط اور مسجد ابراہیمہ میں مولوی حافظ محمد نصیراحمد سراجی نے نماز عید پڑھائی اور خطبہ دیا ۔ بعد نماز عید قومی یکجہتی کے متاثر کن مظاہرے دیکھنے میں آئے ۔ برادران وطن نے اپنے اپنے کاروباری اداروں ، دوکانات وغیرہ کے باہر تعظیماً اُٹھ کھڑے ہو کر مسلم بھائیوں کا پُرتپاک استقبال کرتے ہوئے اور بغلگیر ہوتے ہوئے دیکھے گئے ۔ پولیس کا معقول بندوبست تھا ۔ یہ بات یہاں قابل ذکر ہے کہ گزشتہ پچاس قبل 1966 ء میں عیدالاضحی کے دن صبح تا شام موسلادھار بارش کیو جہ عیدگاہ کی بجائے جامع مسجد میں نماز الاضحی ادا کی گئی تھی ۔