پاناجی /3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) گوا کے وزیر برائے دیہی ترقیات فرانسسکو مکی پاچیکو ایک سرکاری عہدہ دار کو تھپڑ مارنے کا مجرم قرار دیئے جانے کے بعد اپنے عہدہ سے مستعفی ہو گئے۔ سپریم کورٹ نے بھی تحت کی عدالت کے فیصلہ کی توثیق کردی ہے۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ وہ ریاست کی بی جے پی زیر قیادت حکومت کے لئے مزید پریشانی پیدا کرنا نہیں چاہتے۔ پاچیکو وکاس پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں، انھوں نے اپنا استعفیٰ وزیر اعلی کے دفتر روانہ کردیا ہے۔ چیف منسٹر لکشمی کانت پارسیکر فی الحال بی جے پی کے قومی عاملہ کے اجلاس میں شرکت کے لئے بنگلورو میں ہیں۔ چیف منسٹر کے دفتر نے کہا کہ پاچیکو کا استعفیٰ منظور کرلیا گیا ہے اور مکتوب استعفیٰ گورنر کو روانہ کردیا گیا ہے۔ پاچیکو گزشتہ سال نومبر میں ریاستی کابینہ میں شامل کئے گئے تھے، جب کہ سابق چیف منسٹر منوہر پاریکر مرکز میں وزیر دفاع مقرر کئے گئے۔ رکن اسمبلی نویم حلقہ آثار قدیمہ اور قدیم مخطوطات کے انچارج بھی تھے۔ وہ اس وقت پریشانی کا شکار ہو گئے، جب کہ سپریم کورٹ نے بامبے ہائیکورٹ کی گوا بنچ کی جانب سے انھیں مجرم قرار دینے کے حکم پر التواء کی درخواست مسترد کردی۔ بامبے ہائیکورٹ نے جولائی 2006ء میں فرائض کی انجام دہی پر تعینات سرکاری ملازم کو تھپڑ مارنے کا مجرم قرار دیا تھا۔ جسٹس ایف ایم آئی خلیف اللہ اور جسٹس شیو کیرتی سنگھ نے جاریہ ہفتہ پاچیکو کی ہائیکورٹ کے فیصلہ کے خلاف 17 جولائی 2014ء کی ایس ایل پی کو بھی مسترد کردیا اور انھیں 6 ماہ کی سزائے قید سنائی۔