ہر معاشرے میں عورت نئی نسل کی بہترین تربیت کی ضامن ہوتی ہے اور اپنے خاندان اور نسل کی محافظ اور امین ہوتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے عورت کی شکل میں ایک انتہائی حساس و نرم دل معصوم مخلوق بنائی ہے جو اپنے خاندان کے تحفظ کیلئے کوشاں رہتی اور اپنے خاندان کی بقاء کیلئے بڑی سے بڑی قربانی دینے کو بھی ہر وقت تیار رہتی ہے۔
عورت کی ذمہ داریاں کسی دور میں بھی مختلف نہیں رہیں بلکہ ہر گزرتے وقت کے ساتھ ان میں اضافہ ہی ہوتا چلا گیا اور اب تو خاندان کی کفالت بھی عورت کی ذمہ داریوں میں شامل ہوچکی ہے ۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ بے تحاشہ ذمہ داریوں کے باوجود آج تک عورت کے حقوق نہیں پہچانے گئے ۔ اگرچہ آج کے دور میں عورت ہر شعبہ میں مرد کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر اپنا آپ منوا چکی ہے ۔ اس کے باوجود بھی عورت کے حقوق کی پاسداری نہیں کی جاتی ۔ آج بھی وہ عورت جو ماں و بہن ، بیوی اور بیٹی کے درجے پر فائز ہے ۔ اس پرتشدد کیا جاتا ، طرح طرح کی تکالیف دی جاتی ہیں ، ایک عورت جو اپنے خاندان کی کفالت کی غرض سے نکلتی ہے تو اسے تذلیل اور تضحیک کا نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ عورت کی عزت آج بھی غیر محفوظ ہے۔