عوام پر زبردستی انتخابات مسلط

کے سی آر اور مودی ایک سکے کے دو رخ ‘ ظہیرآباد میں روڈ شو سے کانگریس قائدین کا خطاب

ظہیرآباد ۔ 14 ؍ اکٹوبر ( سید منیر کی رپورٹ) کانگریس کے سینئر لیڈر و سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے کل یہاں کمار ہوٹل کے روبرو منعقدہ انتخابی روڈ شو کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے نگران کار چیف منسٹر کے چندر شیکھرراؤ کو ایک مکار اور چالاک سیاستداں قرار دیا اور کہا کہ انہوںنے اپنی مکاریوں اور چالاکی کو بروئے کارلاتے ہوئے ریاست کا اقتدار حاصل کیا اور پھر ان تمام وعدوں کو یکلخت فراموش کر دیا جوانتخابات سے قبل عوام سے کئے گئے تھے اور اب اپنی حکومت کی مقررہ میعاد سے 9 ماہ قبل ریاستی اسمبلی تحلیل کر کے ریاستی عوام پر زوبردستی انتخابات کو مسلط کر دیا ۔ انہوں نے وزیراعظم نریندرمودی اور نگران کار چیف منسٹر کے چندرشیکھرراؤ کو ایک ہی سکے کے دو رخ قرار دیا اور کہا کہ دونوں عوام کے کانوں کو خوش کرنے اور پھر انہیں بے یار دمددگار چھوڑ دینے میں ماہر ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی نے گذشتہ انتخابات سے قبل ہر غریب کے کھاتے میں 15 لاکھ روپئے جمع کرنے بیروزگاروں کو روزگار فراہم کرنے کے علاوہ دیگر وعدے کئے تھے ۔ ان وعدوں کو تاحال پورا کرنا تو درکنار ‘ ملک میں جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کے ذریعہ ملک کی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ۔ اس کے برخلاف ریاست کے نگران کار چیف منسٹر کے چندردشیکھر راؤ نے بھی گذشتہ انتخابات میں برسراقتدار آنے کی صورت میں اندرون چار ماہ مسلمانوں کو تعلیم اور روزگار میں 12 فیصد تحفظات کی فراہمی ‘ دلتوں کو 3 ایکڑ اراضی کی فراہمی کے علاوہ دیگر دھیڑے سارے وعدے کئے تھے ۔ ان سارے وعدوں کو تا حال شرمندہ تعبیر کرنا در کجا ‘ کانگریس حکومت میں فراہم کئے گئے 4 فیصد تحفظات میں ایک فیصد کا بھی اضافہ تک نہ کرسکے ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ کانگریس کے فراہم کردہ 4 فیصد تحفظات سے ہزاروں مسلم نوجوان مستفید ہوچکے ہیں اور ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے مجلس کو موقع اور مفاد پرست جماعت قرار دیا اور یاد دلایا کہ یہ وہی جماعت ہے جس نے علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کی سخت مخالفت کی تھی لیکن یہ امر انتہائی حیرتناک ہے کہ خود کو تلنگانہ کا چمپین قرار دینے والے کے سی آر نے اس جماعت کو اپنے آغوش میں بیٹھا لیا ہے ۔ انہوں نے عوام سے پرزور اپیل کی کہ وہ عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں اپنی ناکامی ثابت کرنے والی ٹی آر ایس کو دوبارہ برسراقتدار لانے کی فاش غلطی نہ کریں بلکہ کانگریس کو اپنے ووٹوں کے ذریعہ اقتدار حوالے کریں تاکہ ریاست تلنگانہ حقیقی معنوں میں ترقی کی سمت گامزن ہوسکے ۔ حلقہ اسمبلی ظہیرآباد سے مسلسل دو مرتبہ منتخب ہونے والی اور تیسری مرتبہ منتخب ہونے کے لئے انتخابی میدان میں اترنے والی کانگریس امیدوار ڈاکٹر جے گیتا ریڈی نے خطاب کرتے ہوئے ادعا کیا کہ حلقہ اسمبلی ظہیرآباد میں جو کچھ ترقیاتی کام انجام دیئے گئے وہ صرف اور صرف کانگریس حکومت میں ممکن ہوئے ہیں ۔ ظہیرآباد کو نیشنل انوسمنٹ زون قرار دینے اور مہیندرا اینڈ مہندرا ٹریکٹر پلانٹ کو چینائی کے بجائے ظہیرآباد میں قائم کرنے کا کارنامہ‘ ان کاوشوں کی بدولت انجام دیا گیا ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ آنے والے پارلیمان انتخابات میں نہ صرف ملک کی ریاستوں بلکہ مرکز میں بھی کانگریس برسراقتدار آئیگی ۔ اور نریندر مودی حکومت میں پیدا کردہ نفرت کے ماحول کو محبت و آشتی کے ماحول میں تبدیل کر دے گی ۔ جبکہ جاریہ ریاست کے انتخابات میں کانگریس اقتدار حاصل کرتے ہوئے سماج کے تمام طبقات کی یکساں ترقی کے لئے اقدامات کرے گی ۔ انہوں نے یہ بھی ادعا کیا کہ حلقہ اسمبلی ظہیرآباد کانگریس کا مضبوط قلعہ رہاہے ۔ گذشتہ کئی دہائیوں سے اس قلعہ پر کانگریس کا جھنڈا لہرا تا رہاہے اور اس مرتبہ بھی حلقہ اسمبلی ظہیرآباد کے باشعور رائے دہندوں کی بدولت تیسری مرتبہ منتخب ہو کر کانگریس کا جھنڈا لہرائیں گی ۔ قبل ازیں اندرا وجئے رتھم سے موسوم انتخابی مہم کو کانگریس کے سینکڑوں کارکنوں نے روڈ شو پروگرام کے مقام پر لایا ۔ اس موقع پر کانگریس کے سرکردہ قائدین و سرگرم کارکنوں کے بشمول عوام کی کثیر تعداد موجود تھی ۔