عوام عام آدمی پارٹی کی ایک ماہ کی کارکردگی سے خوش

بٹلہ ہاوز انکاؤنٹر کی دوبارہ تحقیقات کا امکان مسترد : چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کا بیان
نئی دہلی ۔ 30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) اب جبکہ دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت کا ایک ماہ مکمل ہوچکا ہے، وزیراعلیٰ دہلی اروند کجریوال نے کہا کہ عام آدمی پارٹی حکومت کرسکے گی یا نہیں، ان تنازعات اور طنز کے باوجود پارٹی کی کارکردگی پر کوئی اثر نہیں پڑا اور صرف ایک ماہ کے دوران ان کی حکومت نے دہلی شہر کو درپیش کئی مسائل کی یکسوئی کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے یہ بات کہی جسے کانگریس ایم ایل اے نے درہم برہم کرنے کی ناکام کوشش بھی کی۔ کجریوال نے ادعا کیا کہ ان کی حکومت نے ایک ماہ کے دوران متعدد کام انجام دیئے ہیں جو ان کے پیشروؤں نے بھی انجام نہیں دیئے۔

فی الحال خواتین کا تحفظ، بدعنوانیوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا اور آبی تقسیم کے نظام میں بہتری پیدا کرنا ان کی اولین ترجیحات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ کی (صحافیوں) کی جانب سے جو سرویز کئے گئے ہیں وہ بالکل درست ہیں کہ ایک ماہ کے دوران عوام عام آدمی پارٹی کی حکومت سے خوش ہیں کیونکہ کئی اہم فیصلے کرتے ہوئے عوام کو راحت پہنچائی گئی ہے جیسے ہر خاندان کیلئے 20 کیلو لیٹر مفت پانی کی سربراہی اور صارفین کی قابل لحاظ تعداد کو رعایتی نرخوں پر برقی سربراہی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکھ برادری نے مطالبہ کیا ہیکہ 1984 کے سکھ مخالف فسادات کی ازسرنو تحقیقات کروائی جائیں لہٰذا ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ایک اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم سے فسادات کی دوبارہ تحقیقات کروائی جائیں گی۔ دریں اثنا اوکھلا سے کانگریس ایم ایل اے آصف خان نے پریس کانفرنس اس وقت درہم برہم کرنے کی کوشش کی جب کجریوال نے ایک سوال کے جواب میںکہا کہ دہلی حکومت 2008ء میں ہوئے بٹلہ ہاؤس انکاونٹر کی دوبارہ تحقیقات پر غوروخوض نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کی جانب سے چونکہ اس معاملہ پر فیصلہ دیا جاچکا ہے لہٰذا دوبارہ تحقیقات کی ضرورت نہیں۔

عام آدمی پارٹی 350 لوک سبھا حلقوں سے مقابلہ کریگی
نئی دہلی 30 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) عام آدمی پارٹی نے آج کہا کہ وہ لوک سبھا کی 350 نشستوں سے مقابلہ کریگی ۔پارٹی نے داغدار وزرا اور سیاسی قائدین کے خلاف مقابلہ کا بھی اعلان کیا ہے ۔ پارٹی کے سینئر لیڈر و سیاسی امور کمیٹی کے رکن سنجے سنگھ نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ رشوت کے الزامات کا سامنا کر رہے 14 مرکزی وزرا بشمول اے راجہ کے خلاف اپنے امیدوار نامزد کریگی ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کوریاستی کنوینرس سے رپورٹس مل چکی ہیں اور پارٹی مختلف نشستوں پر ملنے والے عوامی رد عمل کا بھی جائزہ لے رہی ہے ۔ پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ 350 سے زائد لوک سبھا نشستوں سے مقابلہ کریگی ۔ وہ قومی عاملہ کے اجلاس میںہوئے غور و خوض کی تفصیلات سے میڈیا کو واقف کروا رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں لوک سبھا انتخابات میں اختیار کی جانے والی حکمت عملی پر غور کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی کرپشن اور سیاست کو مجرمانہ رنگ کو موضوع بنائیگی ۔ پارٹی ایسے قائدین کے خلاف امیدوار نامزد کریگی جو کرپشن کی علامت بن گئے ہیں اور انہوں نے سیاست کو مجرمانہ رنگ دیا ہے ۔