’’اگر ایک وکیل مالی اُمور کے بارے میں بات کرے اور اگر ایک اداکارہ وزیر فروغ انسانی وسائل بن جائے اور ایک چائے والا … تب مَیں معیشت کے بارے میں بات نہیں کرسکتا؟‘‘ : شتروگھن سنہا
نئی دہلی۔ یکم نومبر (سیاست ڈاٹ کام) جی ایس ٹی اور نوٹ بندی پر عوام میں برہمی پائی جاتی ہے اور منظر بالکل صاف ہے کہ گجرات اسمبلی انتخابات ، بی جے پی کیلئے صرف ’’چناؤ ‘‘(انتخابات) نہیں بلکہ ’’چنوتی‘‘ (چیلنج) ہیں۔ پارٹی کے بے باک لیڈر و رکن پارلیمان شتروگھن سنہا نے آج ایک پیانل مباحثہ میں کانگریس لیڈر منیش تیواری کے ساتھ حصہ لیتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے معاشی موضوعات پر منیش تیواری کے تبصروں کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر ایک وکیل مالی اُمور کے بارے میں بات کرے اور اگر ایک اداکارہ وزیر فروغ انسانی وسائل بن جائیں اور ایک چائے والا … تب مَیں معیشت کے بارے میں بات نہیں کرسکتا؟‘‘ان کا اشارہ وزیر فینانس ارون جیٹلی، وزیر اطلاعات و نشریات سمرتی ایرانی جو پہلے وزیر فروغ انسانی وسائل تھی اور وزیراعظم نریندر مودی کی طرف تھا لیکن انہوں نے ان میں سے کسی کا نام نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی کو چیلنج نہیں کررہے ہیں بلکہ بی جے پی اور قومی مفاد میں آئینہ دکھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بالکل واضح ہے کہ جی ایس ٹی، نوٹ بندی اور بیروزگاری سے عوام برہم ہیں۔ اسے دیکھتے ہوئے مَیں یہ کہنا نہیںچاہتا کہ بی جے پی کتنی نشستوں پر کامیابی حاصل کرسکے گی لیکن یہ بات یقینی ہے کہ اس انتخابات اس کیلئے خاص طور پر چیلنج ہوں گے، تاہم انہوں نے کہا کہ بی جے پی اتحاد اور انتخابات کو غیراہم نہ سمجھے تو نشستوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ کوئی دوسری پارٹی میں شامل ہوں گے، سابق اداکار نے اپنے مخصوص انداز میں ’’خاموش‘‘ کہا۔