حسن آباد میں سی پی آئی کا اجلاس ‘ڈاکٹر نارائنا اور چاڈا وینکٹ ریڈی کی حکومت پر تنقید
حسن آباد۔ 24 ؍ جون (سیاست ڈسرکٹ نیوز) کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے قومی سکریٹری کامریڈ ڈاکٹر کے نارائنہ نے آج ریاستی حکومت کو شدید حدف تنقید بناتے ہوئے الزام عائد کیاکہ کے سی آر کی حکومت نے اپنے انتخابی منشور کو دانستہ طورپر پس پشٹ ڈالدیا ہے ۔ نیز اپنے شخصی ایجنڈے پر کام کرتے ہوئے ریاستی عوام کے مفادات کو بالائے طاق رکھ کر من مانی حکمرانی کر رہے ہیں جس کے باعث نئی ریاست تلنگانہ شبانہ روز ترقی کرنے کے بجائے تنزل و قرض کے بوجھ کی طرف تیزی کے ساتھ گامزن ہو رہی ہے جس کا خمیازہ تا دیر ریاست تلنگانہ کے عوام کو بھگتنا پڑے گا ۔ وہ آج حسن آباد ٹاؤن میں شروع ہونے پارٹی کے سہ روزہ تربیتی اجتماع کو مخاطب کر رہے تھے ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ کے سی آر نے مبینہ طور پر ہر گھر کو سرکاری ملازمت فراہم کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے عوام و بیروزگار نوجوانوں کے ووٹ حاصل کرلیئے تاہم اپنے سیاسی وعدہ کو فراموش کرتے ہوئے اپنے چار ارکان خاندان سیاسی چالبازوں کو لاکھوں روپئے مالیت کی تنخواہوں کے روزگار دے کر سرکاری خزانے کو خالی کر دیا ہے ۔ کامریڈ ڈاکٹر کے نارائنا نے رعتیو بندھو اسکیم کو ایک مالی حربہ قرار دیتے ہوئے اس بات پر اپنے شکوک کا اظہار کیا ۔ آیا دوسرے زرعی موسم ربیع کے لئے بھی ریاستی حکومت کسانوں کو مالی امداد فراہم کرے گی یا نہیں ؟ چونکہ ریاستی حکومت کا مالی موقوف قابل تشویش حد تک کمزور و ملازمین کو تنخواہوں کے لئے قرض حاصل کرنا پڑ رہا ہے ۔ انہوں نے کے سی آر کو ناعاقبت اندیش و سیاسی دھوکہ باز قائد تعبیر کیا ۔ سی پی آئی کے قومی سکریٹری نے کے سی آر حکومت کو اس بات کا چیلنج کیا کہ وہ 2014 میں عوام کے سامنے کئے گئے اپنے انتخابی منشور کے کسی ایک وعدے کو پورا کرنے کا ثبوت پیش کریں تو ڈاکٹر نارائنہ خود ہندو مذہبی عقیدے کے مطابق کے چندر شیکھرراؤ کے پاوں کو دھوکر پانی کی پوجا کریں گے جوکہ کسی کے احسان کے ازالہ کے طور پر ہندو مذہبی رسم ہے ۔ چاڈا وینکٹ ریڈی ریاستی سکریٹری نے جلسہ عام کے دوران اپنی تقریر میں ریاست تلنگانہ میں موجود لاکھوں قولدار کسانوں کو بھی رعیتو بند ھو اسکیم کے تحت مالی مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے قرار پیش کی جس کو متفقہ طور پر منتخب کرلیا گیا ۔ کامریڈس مندا پون کمار ’سرجن کمار ‘ ساوتری ‘ سلیم قریشی ‘عادل آباد ‘ و دیگر نے بھی پہلے اجلاس کو مخاطب کیا ۔
?