عوامی صدر ڈاکٹر عبدالکلام کا جسد خاکی سپرد لحد

٭     ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں بدیدہ نم تدفین
٭    مکمل سرکاری و فوجی اعزازات ‘ فوجی دستہ نے سلامی دی
٭    وزیراعظم مودی کے علاوہ کئی سیاسی قائدین کی شرکت
٭    مسلح افواج کے تینوں سربراہان کا سابق سپریم کمانڈر کو آخری سلیوٹ

رامیشورم ( ٹاملناڈو ) 30 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) ملک کے سابق صدر ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے جسد خاکی کو انتہائی افسوس اور پرنم آنکھوں کے ساتھ آج سپرد لحد کردیا گیا ۔ ان کی تدفین ان کے آبائی شہر رامیشورم میں مکمل سرکاری اعزازات کے ساتھ عمل میں آئی اور اس وقت ہزاروں کی تعداد میں سوگوار عوام موجود تھے ۔ ان کی تدفین کے موقع پر ’ بھارت ماتا کی جئے ‘ کے نعرے بھی لگائے گئے ۔ ڈاکٹر عبدالکلام کے جسد خاکی کو یہاں پئیکرمبو کے مقام پر مختص کردہ 1.5 ایکر قطعہ اراضی کے وسط میں سپرد لحد کیا گیا ۔ ان کی میت کو قدیم مسجد میں نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد یہاں لایا گیا تھا ۔

یہاں ڈاکٹر کلام کیلئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔ تدفین کے موقع پر مرحوم سابق صدر کو مکمل فوجی اعزازات دئے گئے ۔ وہاں توپوں کی سلامی دی گئی اور وداعی بیانڈ بجایا گیا ۔ ڈاکٹر کلام کے افراد خاندان اور کچھ مقامی افراد نے ان کی میت کو قبر میں اتارا ۔ اس موقع پر بھارت ماتا کی جئے کے نعرے بھی لگائے گئے ۔ عوامی صدر ‘ میزائیل مین ‘ بھارت رتن ڈاکٹر عبدالکلام کی نماز جنازہ اور تدفین میں کئی اہم قائدین نے شرکت کی جن میں وزیر اعظم نریندر مودی بھی شامل تھے ۔ نریندر مودی نے میت پر پھول چڑھائے اور آخری سلام کرنے کے بعد ڈاکٹر کلام کی میت کے سامنے کچھ دیر خاموشی سے کھڑے رہے ۔ ڈاکٹر کلام کی میت کو قومی پرچم میں لپیٹا گیا تھا ۔ انہوں نے تابوت کے اطراف ہاتھ جوڑ کر ایک چکر بھی لگایا ۔ وزیر اعظم نے بعد ازاں ڈاکٹر کلام کے سب سے بڑے بھائی 99 سالہ محمد متھو میران لیبائی مرائیکر سے بھی ملاقات کی جو قریب میں بیٹھے ہوئے تھے اور ان سے اظہار تعزیت کیا ۔ کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے بھی ڈاکٹر کلام کو خراج پیش کیا اور میت پر پھول چڑھائے ۔ ڈاکٹر کلام کا 27 جولائی کو شیلانگ میں قلب پر حملہ کے بعد انتقال ہوگیا تھا ۔

کچھ بیرونی شخصیتوں کے علاوہ کئی قائدین بشمول گورنر ٹاملناڈو کے روشیا ‘ وزیر دفاع منوہر پریکر ‘ ان کے کابینی رفیق ایم وینکیا نائیڈو ‘ ریاست کے وزیر فینانس او پنیر سیلوم بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد اور کرناٹک ‘ کیرالا و آندھرا پردیش کے چیف منسٹرس سدارامیا ‘ اومین چنڈی اور این چندرا بابو نائیڈو کے علاوہ سی پی ایم کے سینئر لیڈر وی ایس اچوتا نندن بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ مسلح افواج کے تینوں شعبوں کے سربراہان نے بھی اپنے سابق سپریم کمانڈر کو آخری سلیوٹ کیا ۔ قبل ازیں ہزاروں کی تعداد میں اشکبار عوام 83 سالہ سابق صدر کے سفر آخر میں شامل رہے اور پرنم آنکھوں کے ساتھ انہیں وداع کیا ۔ ملک بھر کے علاوہ دنیا کے کونے کونے سے ڈاکٹر کلام کے انتقال پر تعزیت کے پیامات کا سلسلہ جاری ہے ۔ چونکہ نماز جنازہ اور تدفین کے موقع پر کئی اہم شخصیتیں موجود تھیں اس لئے یہاں وسیع تر سکیوریٹی انتظامات کئے گئے تھے ۔ بحریہ ‘ کوسٹ گارڈ اور میرین پولیس کے عملہ کو بھی یہاں متعین کیا گیا تھا ۔