جگتیال۔/21مئی، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تلگودیشم کے دور اقتدار میں ریاست میں عوامی فلاح و بہبود اور بے مثال ترقی ہوئی۔ حیدرآباد کو دنیا میں مثالی شہر کا درجہ تلگودیشم کا کارنامہ ہے، حالیہ انتخابات میں تلنگانہ موضوعپر سیاسی جماعتوں نے حصہ لیا جبکہ تلگودیشم پارٹی نے عوامی مفادات کی خاطر پارٹی کے اصولوں اور این ٹی آر کے نقش قدم پر انتخابات میں حصہ لیا، انتخابات میں ہار جیت سیاست کا ایک حصہ ہے، عوامی فیصلے کو قبول کرنا ہر ایک کا فرض بنتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار حلقہ جگتیال سے حالیہ انتخابات میں شکست اٹھانے والے تلگودیشم کے امیدوار و سابق رکن اسمبلی مسٹر ایل رمنا نے آج انتخابی نتائج کے پانچویں دن پہلی مرتبہ اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم پارٹی کے 9سالہ دور حکومت میں ریاست میں بے مثال ترقی ہوئی، حلقہ جگتیال میں نمایاں ترقیاتی کام انجام دیئے گئے۔
انہوں نے عوامی فیصلے کا احترام کرتے ہوئے کہا کہ عہدہ پر رہوں یا نہ رہوں، حلقہ کی ترقی اور عوامی مسائل کی یکسوئی کیلئے ممکنہ اقدامات کرتا رہوں گا۔ حلقہ کی عوام نے سابق میں دو مرتبہ کامیاب بناتے ہوئے مجھے خدمت کا موقع فراہم کیا، گذشتہ پانچ سالوں میں کانگریس حکومت میں اپوزیشن قائد کی حیثیت سے حلقہ جگتیال میں 100کروڑ کے فنڈس سے ترقیاتی کام اور ریاست میں پہلا ایریا ہاسپٹل میں نرسنگ کالج کی منظوری عمل میں لائی گئی اور بلدیہ کونسل نہ ہونے کے باوجود حلقہ جگتیال میں بے مثال خدمات کے ذریعہ ریاست میں دوسرا مقام حاصل کیا گیا۔ یہی نہیں سرکاری دواخانے میں بہترین خدمات کے ذریعہ ریاست کے ٹاپ 10 ہاسپٹل میں مقام حاصل کیا گیا۔ جگتیال کی ترقی اور یہاںکے مسائل کی یکسوئی کیلئے بغیر کسی بدعنوانیوں کے صاف و شفاف خدمات انجام دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک چھوٹے سے طبقہ سے سیاسی میدان میں قدم رکھتے ہوئے این ٹی آر کی قیادت میں عوامی خدمت کیلئے منتخب ہوا تھا۔ جیت ہو یا ہار میں گھر میں بیٹھنے والا نہیں ہوں بلکہ عوامی خدمت میرا مقصد ہے۔ سابق این ڈی اے حکومت میں عہدہ پر نہ ہونے کے باوجود ریاست میں حلقہ جگتیال میں عوام کیلئے آروگیہ بیما اسکیم کو متعارف کراتے ہوئے 30ہزار خاندانوں کو ہیلت کیئر سوسائٹی کے ذریعہ امداد پہنچائی گئی جس میں کانگریس کے قائدین نے رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی۔ اس موقع پر انہوں نے پارٹی کارکنوں اور حامیوں سے اظہار تشکر کیا، اس موقع پر ٹاؤن پریسیڈنٹ جی جگدیشور، بالے شنکر، وی ملیشم، گنگادھر اور دیگر تلگودیشم قائدین موجود تھے۔