عمران کی پہل

آخر کار پاکستان کے نئے وزیر اعظم عمران خان نے ایک ایسی پہل کی ہے جس سے بھارت ‘ پاک رشتوں میں سدھار کے لئے ان کی جانب سے اٹھایا جانا والا پہلا قدم کھاجاسکتا ہے۔

انہوں نے بھارتیہ وزیر اعظم نریندر مودی کو چھٹی لکھ کر دونوں ممالک کے درمیان میں بات چیت کا عمل دوبارہ شروع کرنے ی ضرورت بتائی۔حالانکہ یہ لیٹر وزیر اعظم نریندر مودی کے اس لیٹر کے جواب میںآیا ‘ جس میں انہوں نے عمران خان کو وزیر اعظم بننے پر مبارکباد دی تھی۔

مبارکباد کے مکتوب کا جواب دینے میں بھی ایک مہینے سے زیادہ کا وقت لگ جانا خود میں ایک الجھن والی بات ہے۔ لیکن بھارت اور پاکستان کے رشتوں میں ابھی جس قدر کشیدگی بڑھی ہوئی ہے اس کو نظر میں رکھتے ہوئے یہ بھی ضروری ہے کہ ایک ایک قدم پوری سمجھداری سے اورہرپال پرتبادلہ خیال کے ساتھ اٹھایاجانا چاہئے۔ عمران خان نے وقت بھلے ہی زیادہ لیا ہے ‘ لیکن جو تجویز انہوں نے کی ہے وہ کافی ٹھوس ہے۔

اس میں نے صرف دونوں ممالک کی خارجی وزرا ء کی جلدہی ملاقات کی تجویز بھی دی گئی ہے جولیٹر کے مطابق اگلے ہفتے نیویارک میں منعقدہونے والی اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران ممکن ہے۔

لیٹر میں اس بات کی طرف بھی اشارہ کیاگیا ہے کہ مذکورہ ملاقات صرف دونوں ممالک کے خارجی منسٹرس کے درمیان میں ہوگی ۔

صاف ہے کہ پاکستان وزیراعظم نے اس لیٹر کے ذریعہ دونوں ممالک کے بیچ نہ صرف بات چیت کے منقطع کڑیوں کو جوڑنے کی کوشش کی ہے بلکہ دنوں کے آپسی رشتوں میں سدھار کا ایک پورا روڈ میاپ بھی پیش کردیا ہے۔

اگر یہ ملاقات ہوتے ہے اور رشتہ سدھارنے کی راہ میں بات کچھ آگے بڑھتی ہے تو پاکستان سرکار کو بہتر ڈھنگ سے سمجھایاجاسکتا ہے کہ وہ سرحد پار سے دہشت گرد سرگرمیوں کو روک لگایا اور سرحد پر ہندوستانی فوجیوں کے قتل کے واقعات ان رشتوں کو جوڑنے میں ہمیشہ کے لئے مٹی ڈال سکتے ہیں۔