عمران خان کیساتھ تال میل و تعاون کیلئے وزیراعظم مودی کی خواہش

عوام کی سلامتی، ترقی و خوشحالی کیلئے برصغیر ہند کو تشدد و دہشت گردی سے پاک بنانے مشترکہ ویژن کا حوالہ، نئے پاکستانی ہم منصب کو مکتوب
نئی دہلی 21 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان میں اپنے نئے ہم منصب عمران خان کے نام مکتوب میں باہمی تال میل کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ باوثوق ذرائع نے آج اس کی توثیق کی اور کہاکہ پاکستان کے نئے انتظامیہ کو اپنے پہلے سرکاری پیغام میں ہندوستانی رہنما نے اس علاقہ کی ترقی و خوشحالی کے لئے بہتر اور خوشگوار پڑوسی تعلقات بنانے پر زور دیا۔ ایک معتبر سرکاری ذریعہ کے مطابق ’’وزیراعظم (نریندر مودی) نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بہتر پڑوسی تعلقات استوار کرنے اور اس علاقہ کے عوام کے فائدہ کے لئے بامعنی اور تعمیری تال میل و تعاون کے لئے ہندوستان کے عزم و عہد کا اظہار کیا‘‘۔ پاکستان کے نوتقرر شدہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یہ کہا تھا کہ مسٹر مودی نے اپنے مکتوب میں مذاکرات کا اشارہ دیا ہے۔ جس کے فوری بعد ہندوستان کا یہ جوابی ردعمل منظر عام پر آیا ہے۔ تاہم اس عہدیدار نے کہاکہ ہندوستان نے تاحال مذاکرات کا کوئی اشارہ نہیں دیا ہے۔ ’وزیراعظم نے اس علاقہ کے عوام کے فائد کے لئے تعمیری انداز فکر یا تال میل کے بارے میں لکھا ہے جس کے ذریعہ ان کا مطلب یہی تھا کہ پاکستان کو سازگار ماحول پیدا کرنا چاہئے‘‘۔ بات چیت کیلئے وزیراعظم کا یہ اشارہ ہندوستان کے اس حالیہ اصرار کے پس منظر میں دیا گیا ہے جس میں نئی دہلی نے کہا تھا کہ پاکستان کی طرف سے مشتبہ دہشت گردوں اور ان کی تنظیموں کے خلاف کاروائی کے بعد ہی مذاکرات کئے جاسکتے ہیں۔ سرکاری ذریعہ نے اشارہ دیا کہ اس علاقہ کو تشدد سے نجات دلانے کی ضرورت پر مسٹر مودی نے مسٹر خان کو یاد دلایا۔ ذریعہ نے کہاکہ وزیراعظم نے حالیہ ٹیلی فونی بات چیت یاد دلائی جس میں دونوں قائدین نے ہندوستانی برصغیر میں امن، سلامتی اور ترقی و خوشحالی لانے اور اس کو دہشت گردی و تشدد سے پاک بناتے ہوئے ترقی پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے مشترکہ ویژن کی بات کی تھی‘‘۔ شاہ محمود قریشی نے بحیثیت وزیر خارجہ اپنی نئی ذمہ داری سنبھالنے کے فوری بعد کہا تھا کہ وہ ’پڑوسیوں کے ساتھ اعتماد کے فقدان اور بدگمانیوں کے خاتمہ کے ذریعہ تعاون و اعتماد کے نئے پُل بنانے کی کوشش کریں گے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ ’’مذاکرات کے میز پر پہونچنے اور امن کیلئے بات چیت کرنا ہی ہمارا واحد راستہ ہے۔ ہمیں مہم جوئی ختم کرتے ہوئے ایک دوسرے کے قریب پہونچنا چاہئے۔ شاہ محمود قریشی نے چین ۔ پاکستان اقتصادی راہداری کو ایک انقلابی تبدیلی کی نوید قرار دیا اور کہاکہ پاکستان اس پر مکمل عمل آوری کیلئے توجہ مرکوز کرے گا۔