کم عمر لڑکیوں کیساتھ شادی کرانے کیخلاف پولیس کی مہم جاری، صدر قاضی کو تحویل میں لے لیا گیا
حیدرآباد ۔ /26 ستمبر (سیاست نیوز) کم عمر لڑکیوں کی معمر خلیجی ممالک کے باشندوں سے شادیوں کے خلاف ساؤتھ زون پولیس اپنی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے اور آج مزید 3 اومانی باشندوں اور دو قاضیوں کو گرفتار کرلیا گیا ۔ پولیس نے گزشتہ ہفتہ گرفتار کئے گئے ممبئی کے صدر قاضی ، مقامی دلال اور عمانی باشندوں کو 3 دن کی پولیس تحویل حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی ۔ ڈپٹی کمشنر پولیس ساؤتھ زون مسٹر وی ستیہ نارائنا نے آج پرانے شہر کے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی خصوصی ٹیم نیمطلوب قاضی علی عبداللہ رفاعی کو گرفتار کرلیا ہے جو خلیجی ممالک کے معمر افراد کو پرانے شہر کی کم عمر لڑکیوں سے شادیاں کرانے میں اہم رول ادا کررہا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ رفاعی کے نائب قاضی ابراہیم شریف بھی اس نیٹ ورک کا حصہ ہے جو کم عمر لڑکیوں کے طلاق اور خلع کی کارروائی پہلے سے ہی تیار کیا کرتا تھا ۔ ڈی سی پی نے کہا کہ پولیس نے 3 عمانی باشندوں سلیمان بن قامص بن سالم ، ال عودی یاسر عبداللہ حمدان اور عمانی دلال محمد خلفن محمد کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دو معمر عمانی باشندوں بالوشی عبداللہ مبارک عبداللہ اور الشاہدی سلیمان قامص محمد کو ان کے ملک بھیج دیا جارہا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ عبداللہ مبارک نے پرانے شہر سے تعلق رکھنے والی 10 کم عمر لڑکیوں سے شادی کی ہے لیکن وہ گردے کے عارضہ کا شکار ہے اور ڈائیلاسیس پر ہے ۔ پولیس مذکورہ معمر عمانی باشندوں کے خلاف کارروائی کرنے سے بہتر انہیں فی الفور ان کے ملک بھیج دینے کا فیصلہ کیا ہے چونکہ ان کے خلاف کوئی درخواست گزار پولیس سے رجوع نہیں ہوا ہے ۔ مسٹر ستیہ نارائنا نے بتایا کہ نامپلی کریمنل کورٹ کے چیف میٹروپولیٹین مجسٹریٹ اور 16 ویں ایڈیشنل کورٹ مجسٹریٹ نے ممبئی کے صدر قاضی فرید احمد خان ، 5 دلال اور دیگر عمانی باشندوں کو 3 دن کی پولیس تحویل منظور کی ہے اور پولیس ان سے مزید تفصیلات حاصل کرے گی ۔ ڈی سی پی مسٹر ستیہ نارائنا نے اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس فلک نما محمد تاج الدین احمد اور ان کی ٹیم کی اس نیٹ ورک کو بے نقاب کرنے میں نمایاں رول ادا کرنے پر ان کی ستائش کی ہے ۔