علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا اقلیتی کردر معاملہ ، سپریم کورٹ نے ۷؍ رکنی آئینی بنچ کومقدمہ منتقل کیا ۔

نئی دہلی : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اقلیتی کردار کے معاملہ میں منگل کو یونیورسٹی انتظامیہ او رقدیم طلبہ کو اس وقت بڑی کامیابی حاصل ہوئی جب سپریم کورٹ نے اس مقدمہ کو ۷؍ رکنی آئینی بنچ منتقل کیا تا کہ اقلیتی ادارہ قائم کرنے کا حق دینے والے آرٹیکل ۳۰؍ کی وضاحت ہوسکے ۔

چیف جسٹس رنجن گوگوئی ، جسٹس ایل ناگیشور راؤ او رجسٹس سنجیو کھنہ والی سہ رکنی بنچ نے معاملہ کی سماعت کرتے ہوئے اپنا اہم ترین فیصلہ سنایا کہ اب یہ معاملہ ۷؍ رکنی بنچ میں سنا جائے گا کیونکہ یہ معاملہ پہلے ۵؍ رکنی آئینی بنچ میں سنا جا چکا ہے ۔ علی مسلم یونیور سٹی کی جانب سے سپریم کورٹ کے سینئر ایڈوکیٹ ڈاکٹر راجیو دھون و دیگر پیش ہوئے تھے ۔ ایڈوکیٹ ڈھون کی بحث کے بعد ہی عدالت عظمیٰ نے یہ معاملہ ہ۷؍ رکنی بنچ منتقل کیا ۔

سپریم کورٹ کے اس فیصلہ سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز او رانتظامیہ کے ساتھ ساتھ ملت اسلامیہ ہند میں بھی خوشی ہے ۔